(ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق بیروت میں گذشتہ سال بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کی تحقیقات کرنے والوں میں شامل تحقیقاتی افسر کو ہٹانے کا مطالبے کرنے کے لیے حزب اللہ اور امل تحریک کی ریلی میں گولیاں چلنے سے چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
اے ایف پی جمعرات 14 اکتوبر 2021 16:45فوج نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسی کو فائرنگ کرتے دیکھا گیا تو فوج بھی فائر کرنے کا حق استعمال کرے گی
بیروت میں گذشتہ سال بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کی تحقیقات کرنے والوں میں شامل کلیدی تحقیقاتی افسر کو ہٹانے کا مطالبے کرنے کے لیے حزب اللہ اور امل تحریک کی ریلی میں گولیاں چلنے سے چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔اس احتجاجی ریلی میں گولیاں چلنے کے نتیجے میں 30 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔بیروت میں شیعہ علاقے میں واقع سحل ہسپتال کی ڈاکٹر مریم حسن نے بتایا ہے کہ ایک شخص سر میں گولی لگنے سے ہلاک ہوا جبکہ ایک اور شخص کو سینے میں گولی لگی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ایک 24 سالہ خاتون کو بھی سر میں گولی لگی ہے حالانکہ وہ اس وقت اپنے گھر میں موجود تھیں۔اس کے علاوہ سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق چوتھی ہلاکت رسول الاعظم ہسپتال میں ہوئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق علاقے میں موجود نامہ نگاروں نے شدید فائرنگ کی آوازیں سنیں ہیں جبکہ لبنان ریڈ کراس نے بتایا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں 20 افراد زخمی ہوئے ہیں۔لبنانی ٹی وی چینلز پر چلائی جانے والی فوٹیج میں کئی افراد کو رائفلز اور بھاری اسحلہ اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے۔ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج نے فوری طور پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور اس کے قریبی اور داخلی راستوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ علاقے میں گشت جاری ہے اور فائرنگ کرنے والے افراد کی تلاش جاری ہے۔اس کے بعد فوج نے ایک اور بیان جاری کیا جس میں انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کسی کو فائرنگ کرتے دیکھا گیا تو فوج بھی فائر کھول دے گی۔ انہوں نے عام شہریوں سے علاقہ خالی کرنے کا بھی کہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند مہینوں سے لبنان میں ایک بڑا معاشی بحران آیا ہے جس سے لوگ مجبور ہو کر سوشل میڈیا پر اپنے اعضا فروخت کرنے کی اشتہارات دینے لگے ہیں ـ