گوادر(ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے ساحلی علاقہ گوادر کے مقام پورٹ روڈ پر قائم احتجاجی دھرنا بارہویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔تفصیلات کے مطابق دھرنے کے شرکاء فوری طور پر تسلیم کئے جانے والے چار مطالبات ہر عملدرآمد کا جائزہ لے رہے ہیں اور جن مطالبات کے نوٹیفکیشن جاری کیے گئے ہیں ان میں ٹرالروں کے ذریعے غیر قانونی کی روک تھام سرفہرست ہے۔اس کے علاوہ سرحد پر نقل و حمل کی نگرانی ضلعی انتظامیہ کے حوالے کرنے اور شراب کے تین لائسنسوں کی منسوخی کے حوالے سے بھی نوٹیفکیشن کا اجراء کیا گیا ہے۔
دھرنے میں شریک شرکاء کا کہنا ہے کہ مطالبات پر عملدرآمد سے اطمینان کی صورت میں دھرنے کے خاتمے کا اعلان آج کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے مزید کہ عملدرآمد نہ ہونے پر احتجاج کو مزید سخت کیا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ گوادر کی تاریخ کا یہ بڑا اور طویل ترین احتجاجی دھرنا ہے۔
خیال رہے کہ گوادر کو حق دو تحریک کا واہی چوک گوادر پورٹ روڈ پر منعقدہ احتجاجی دھرنا کو 12 روز مکمل ہوگئے ہیں، لوگوں کا جوش وخروش برقرار ہے، اورماڈہ، لسبیلہ اور دیگر علاقوں سے بھی لوگوں کی احتجاجی دھرنے میں آمد کا سلسلہ جاری ہے۔یونیورسٹی آف گوادر کے طالب علموں نے احتجاجی دھرنے میں کوئٹہ کے لاپتہ طلباء فصیح بلوچ اور سہیل بلوچ کی بازیابی کے لئے احتجاجی کیمپ قائم کرلیا ہے۔