دوشنبه, نوومبر 25, 2024
Homeخبریںمقبوضہ ایرانی بلوچستان کے علاقے پر قابض پاکستانی آرمی نے 3...

مقبوضہ ایرانی بلوچستان کے علاقے پر قابض پاکستانی آرمی نے 3 جبری گمشدگی بلوچ فرزندوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا، دو شہید ایک زخمی

سرباز( ہمگام نیوز) ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے علاقے سربار میں قابض پاکستانی آرمی کے ہاتھوں 3 جبری گمشدہ بلوچ فرزندوں کو قابض آرمی نے مقبوضہ ایرانی بلوچستان کے حدود میں لا کر فائرنگ کا نشانہ بنایا جن میں دو شہید ہوگئے جبکہ ایک زخمی ہوگیا ـ

تفصیلات کے مطابق پاکستانی فوجی اہلکاروں کی نے زیرحراست جبری گمشدہ تین افراد کو ایرانی مقبوضہ مغربی بلوچستان کے علاقے سرباز کے گاؤں ھنگ کے مقام پر پیر کور میں لاکر فائرنگ کر دی جس سے دو افراد شہید جبکہ ایک شخص شدید زخمی ہوگئے۔ شہید ہونے والوں میں ایک شخص کی شناخت اسد ولد ناصر سکنہ مند کے نام سے ہوئی ہے جو کہ شہید یاسر کے بڑے بھائی تھے انھیں دو سال قبل پاکستانی فوج نے ان کے گھر سے جبری لاپتہ کیا تھا۔

جہاں مذکورہ افراد کو گولیاں ماری گئی ہیں وہ علاقہ پاکستانی مقبوضہ بلوچستان کی سرحد سے 30 سے 40 کیلومیٹر دور ایرانی مقبوضہ بلوچستان کا علاقہ ہے۔

جبکہ اب تک اطلاعات کے مطابق قابض ایرانی فوج سپاہ پاسدران انقلاب قابض ایرانی فوجی اہلکار جو نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ پاکستانی فوجیوں نے ایرانی سرحد ( جعلی سرحد) کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے 40 کیلومیٹر اندر آکر یہ کارروئی کی ہے-
ان کے بقول گولڈاسمتھ لائن پر پہلے بھی لاشیں ملی ہیں جو بلوچ کی تھیں جن کے قاتلوں کے بارے میں پتا چلا تھا کہ انھیں پاکستانی خفیہ ادارے اور آرمی سمیت ڈیتھ اسکواڈز کے ایجنٹوں نے قتل کیا تھا لیکن حالیہ تین افراد کے بارے میں زخمی شخص سے معلوم ہوا ہے کہ وہ قلات کے رہائشی ہیں اور تمپ میں پاکستانی فوج کے ٹارچر سیل میں تھے اور انھیں ایران کی سرزمین پر لاکر پاکستانی فوجی اہلکاروں نے گولیاں مار کر قتل کردیا گیا ہے ـ

ایرانی سپاہ پاسدران کے اہلکاروں نے لاشوں اور زخمیوں کو تحویل میں لے کر لاشوں کو مردہ خانے اور زخمی کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا۔

ادھر ہسپتال کے ذرائع سے پتا چلا ہےکہ زخمی شخص کے جبڑے پر گولیاں لگنے سے وہ بات کرنے کے قابل نہیں لیکن انھوں نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ وہ کیچ کے علاقے تمپ میں پاکستانی فوج کے زیر حراست تھے اور وہ کلات کے رہنے والے ہیں۔ انھیں کلات میں گرفتاری کے بعد تمپ منتقل کیا گیا تھا اور انھیں پاکستانی فوج نے ھنگ علاقے میں لاکر گولیاں ماری ہے ـ

جاہِ وقوع سے ایک شناختی کارڈ بھی ملا ہے جس پر نام ’غلام قادر ولد عبداللہ‘ اور موجودہ پتہ’ کلی قمبرانی ، شیشہ ڈگار ڈاکخانہ قلات ، قلات درج ہے۔تاحال ایک شخص کی شناخت معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز