کراچی (ہمگام نیوز) سندھ سبھا کے صدر انعام عباسی ، تنظیم کے جنرل سکیرٹری اور کابینہ کے دیگر لوگوں نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کیا۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا اگر پاکستان کے بعد بلوچ قوم کے تمام شہدا کی فہرست بنائی جائے تو ان کی تعداد لاکھوں میں ہوگی۔حالیہ تحریک کے دوران اب تک 20 ہزار بلوچ نوجوانوں کی لاشیں مل چکی ہیں۔
انھوں نے کہا کسی حادثے میں اگر کسی گھر کا کفیل مرجائے تو کہا جاتا ہے کہ ایک فرد نہیں بلکہ ایک خاندان مرگیا۔اسی طرح سیاسی کارکن کسی بھی سماج کے اہم کردار ہوتے ہیں۔ایک دن میں ایک پوری قوم کی سوچ ، ایک نظریے کو دن دیہاڑے لوگوں کے آنکھوں کے سامنے سادہ لباس میں ملبوس نام نہاد نامعلوم افراد آںکھوں میں کالی پٹیاں باندھ کر بھیڑ بکریوں کی طرح اٹھا کر نامعلوم مقام پر انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنا کر ہمارے پتوں پر ارسال کردیتے ہیں، ایسا شاید ہماری کسی کمزوری کی وجہ سے ممکن ہو رہا ہے۔