خاران(ہمگام نیوز)مقبوضہ بلوچستان کے علاقے خاران شہر سے قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں نے مقامی ڈیتھ سکواڈ کے ہمراہ ایک بلوچ طالب علم کو جبراً حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق 1 جنوری 2022 کو مقبوضہ بلوچستان کے علاقے خاران شہر میں ڈیری فارم ایریا سے قابض پاکستانی فوج اور انٹیلیجنس اداروں نے مقامی ڈیتھ سکواڈ کے ہمراہ آپریشن کے دوران ایک نوجوان کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا۔
ذرائع کے مطابق بلوچ طالب علم کو مقامی ڈیتھ سکواڈ کی سفارش پر قابض فورسز نے اغواء کیا ہے۔
لاپتہ ہونے والے نوجوان کی شناخت مزیر آحمد ولد سفر خان تگاپی کے نام سے ہوا ہے جوکہ پیشے سے ایک طالب علم ہے۔ انکا بنیادی تعلق خاران کے علاقے نارو سے ہے۔
ذرائع کے مطابق ان سرچ آپریشنز کے دوران متعدد لوگ لاپتہ کیے جاچکے ہیں.
واضح رہے کہ سرخاران بلخصوص نارو میں ڈیتھ سکواڈ کے کارندے موجود ہیں جو وہاں سرکاری سرپرستی میں کھلے عام منشیات فروشی اور دیگر انسان دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں، ذاتی دشمنی کی آڑ میں لوگوں کو لاپتہ کروانے کی دھمکی دیتے ہیں
گزشتہ سال کے آخر اور رواں سال کے آغاز میں قابض فوج نے خاران کے متعدد گھروں پر جارحیت کیا تھا جس میں یہ گمشدگی کا دوسرا واقع ہے جو کہ منظرعام پر آیا ہے۔