پسنی(ہمگام نیوز)مقبوضہ بلوچستان کے علاقے پسنی میں پورے رات کے وقت مچھلی کے شکار پر پابندی نہیں ہے لیکن حق دو تحریک صرف پسنی میں رات کے وقت مچھلی کے شکار پر پابندی عائد کرنے کی بات کررہا ہے جو سمجھ سے بالا تر ہے۔
سندھی مزدور ماہی گیروں کا پسنی سے بے دخلی کسی بھی صورت قبول نہیں ہے ،ماہی گیر رات کے وقت مچھلی کا شکار صدیوں سے کرتے چلے آرہے ہیں ،مولانا ہدایت الرحمان اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے،مقامی بیوپاریوں نے ہنگامی اجلاس طلب کرکے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پسنی کے فش فیکٹری مالکان، آئس فیکٹری مالکان، انجمن تاجران اور ماہیگیر سربراہان کا ایک اجلاس میں حاجی رفیق ٹاپی کی سربراہی میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں حق دو تحریک کی جانب سے سندھ کے مزدور ماہی گیروں کے رات کے وقت,مچھلی کے شکار پر پابندی اور انھیں پسنی سے بے دخل کرنے کی بات پر تعجب کا اظہار کیاگیا۔
اس اجلاس میں مقامی بیوپاریوں جن ميں حاجی الہی عیسی ، عزیز پیر بخش ،میرجمیل کلمتی، منظور مقبول، خلیل بختی، سیٹھ گوہر دین ، سیٹھ دادبخش دادو ، آنل ابراہیم ، سیٹھ صدام اندام،انجمن تاجران پسنی کے صدر لیاقت بلوچ،موسی امیت ، عنایت مجید،ٹرانسپورٹر برادری کی جانب سے مصطفی یاد ،زاکر شیر محمد، نورالامین بیٹا اور دیگر شریک تھے ۔
اجلاس سے حاجی الہی عیسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا ہدایت الرحمان نے پسنی جلسہ میں پسنی میں سندھی مزدور ماہی گیروں کی بے دخلی اور رات کے اوقات ماہی گیروں کے شکار پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو قابل مزمت ہے,
انہوں نے کہا ہم سب لوگوں نے حق دو تحریک کا ساتھ دیا کہ وہ ٹرالر مافیا سے ہمارا جان چھڑائے گا اور ہمارے روزگار کا تحفظ کیا جائے گا لیکن بہت افسوس کا مقام ہے کہ حق دو تحریک اب ہم کاروباری لوگوں کے خلاف استعمال ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا رات کے وقت مچھلی کا شکار صدیوں سے ہوتا چلا آرہا ہے اور علاقے بھر کے ماہی گیر رات کے وقت مچھلی کا شکار کرتے ہیں لیکن حق دو تحریک صرف پسنی میں رات کے وقت مچھلی کے شکار پر پابندی اور سندھی مزدور ماہی گیروں کی بے دخلی کی بات کررہا ہے جو کہ سمجھ سے بالا تر ہے۔
انہوں نے کہا مولانا ہدایت الرحمان ایک قدآور شخصیت ہیں وہ مقامی کاروباری لوگوں کو پریشان کرنے کے بجائے ہمیں غیرقانونی ٹرالنگ سے نجات دلائے-
اجلاس میں کہا گیا کہ مولانا ہدایت الرحمان چند لوگوں کی رائے اور خواہش کے ساتھ ساتھ کاروباری حضرات، فیکٹری مالکان اور دیگر مکتبہ فکر سے بھی رائے لے,
انہوں نے کہا کہ چند ماہیگیر جو ہمیشہ سے ہمارے کاروبار کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کرتے چلے آرہے ہیں اگر ان سے ہمیں کوئی نقصان پہنچا تو ہم قانونی راستہ اختیار کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم مولانا ہدایت الرحمان کی تحریک کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن مولانا ہدایت الرحمان ہمارے روزگار پر کم ازکم قدغن نہ لگائے۔