زاہدان(ہمگام نیوز)اطلاعات کے مطابق رسانک نیوز نے بلوچستان ہیومن رائٹس گروپ کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ روز جمعرات 17 فروری کو یورپی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد منظور کی جس میں ایران میں سزائے موت دینے کے عمل کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
قرارداد کی حمایت میں 610، مخالفت میں 3 اور غیر حاضری سے 59 ووٹوں سے منظوری دی گئی۔
یورپی پارلیمنٹ کے اراکین نے خاص طور پر ایران میں بلوچوں، عربوں، کردوں، بہائیوں اور ایل جی بی ٹی کے لوگوں سمیت نسلی اور مذہبی اقلیتوں کی حد سے زیادہ سزائے موت کی طرف اشارہ کیا اور 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سزائے موت کو ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ـ .
رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ایران میں پھانسی کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ 2021 میں ایران میں کم از کم 275 افراد کو پھانسی دی گئی تھی جن میں سے کم از کم 74 بلوچ شہری تھے۔