دوشنبه, نوومبر 25, 2024
Homeخبریںایم آئی اہلکار فدا حکیم کی جانب سے مند میں بلوچی زبان...

ایم آئی اہلکار فدا حکیم کی جانب سے مند میں بلوچی زبان کے عظیم شاعر ملا فاضل کے نام پر پروگرام ریاستی سازش ہے ۔ عوامی حلقے

تربت ( ہمگام نیوز) پاکستانی ریاست بلوچستان میں پچلے 74 سالوں سے بلوچ قوم کو نیست و نابود کرنے کے لیے عمل پیرا ہے ۔
بلوچستان کے طول و عرض میں فوجی آپریشن بلوچوں کی اغوا نما گرفتاری جاری شدت سے جاری ہیں ۔
پاکستانی ریاست نہ صرف بلوچ نسل کشی پر عمل پیرا ہے بلکے بلوچی زبان پر اسکولوں میں پابندی اور بلوچ کلچر کو بھی مسخ کررہا ہے ۔
مند میں پچلے سال بھی بلوچی زبان کے عظیم شاعر ملا فاضل کے نام پر پاکستانی خفیہ ادارے ایم آئی نے اپنے حاضر سروس ایم آئی کے اہلکار فدا حکیم کی سربراہی میں پروگرام کا احتمام کیا تھا جو ناکام رہا جو بڑے بڑے نامور شاعر گولوکار و ادیبوں نے پروگرم میں آنے سے معزرت کرلی تھی اور اس سال 26 مارچ کو دوبارہ پاکستانی خفیہ ادارے ایم آئی اپنے گماشتوں کے زریعے پروگرام کا انعقاد کررہے ہیں اور شنید میں آیا ہے کہ بلوچ شاعر اور گلوکاروں کو ریاست دھمکی دھوس سے اس پروگرام میں شرکت کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

پاکستانی ریاست نے بلوچ آزادی کی سوچ کو ختم کرنے کے لیے مختلف ہتھکنڈے آزمائے ہیں مگر ہمیشہ کی طرح ناکامی سے دوچار ہوئے ہیں اور اب بلوچ مزاحمتی سوچ کو کاونٹر کرنے کے لیے بلوچ شاعروں ادیبوں و گلوکاروں کو استعمال کرکے اپنی ناکام کوشش کررہے ہیں ۔

ہم مند کے غیور عوام اور خاض اُن شاعروں ادیبوں سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ریاستی بلوچ دشمن پالیسیوں کا حصہ نہ بنیں جو اُن کی زلت و رسوائی کا سبب بنتے ہیں اور بلوچ آزادی پسند سیاسی پارٹیوں سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ان بلوچ دشمن پالیسیوں کے حوالے اپنے خدمات انجام دیں اور ان کے خلاف بلوچ عوام کو شعور و آگائی دیں کہ یہ عناصر بلوچ دشمن پروگرام کررہے ہیں جسے بلوچ عوام اور شاعر و ادیب مکمل بائیکاٹ کریں ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز