جاشک (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے گیاوان میں کچھ ماہی گیر ٹرالنگ اور ماہی گیری کے حوالے سے فیصلہ کن طریقہ کار نہ ہونے کے خلاف احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بہت سے بلوچ ماہی گیروں نے کے ماہی گیری اور جاشک شہر کے گورنریٹ کے سامنے جمع ہونے کے بعد احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ غیر قانونی ٹرالنگ اور ساحل بلوچستان پر چین کو مکمل رسائی دینا بلوچ ماہگیروں کی حق تلفی کے زمرے میں آتا ہے ـ انہوں نے حکومت سے شکایت ہے کہ وہ بلوچ ماہیگیروں کے شکایات کا ازالہ کیئے بغیر ہمیشہ ماہیگیروں کو شکایات کو نہ صرف ٹال رہا ہے بلکہ ان کی آواز دبا رہا ہے
تاہم حکام کی جانب سے ماہی گیروں کے مطالبات پر توجہ نہ دینے کے علاوہ اب انہیں اضافی ایندھن کی ادائیگی کا مسئلہ درپیش ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں عدلیہ اور ماہی گیری کی جانب سے ٹرالنگ سے نمٹنے کی خبریں شائع ہوئی ہیں لیکن روایتی ماہی گیروں کا خیال ہے کہ یہ کافی نہیں ہے اور ٹرالنگ اور سرکار کی جانب ماہی گیری میں خلاف ورزیاں بڑے پیمانے پر ہوتی ہیں۔
واضح رہے کہ ابھی تک کسی اہلکار نے ان ماہی گیروں کو کوئی جواب نہیں دیا اور ایک سال سے وقتا فوقتا احتجاجات کا جاری یہ سلسلہ کے باوجود بھی ٹرالنگ سے نمٹنے کے لیے کوئی ضروری کوشش نہیں کی گئی۔