تربت (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے شہر تربت سٹی کے شہریوں کا کہنا ہے کہ تربت سٹی اور گردونواح میں بے جاہ درختوں کی کاٹنے کی وجہ سے تربت میں گرم کی شرح بڑھ گئی ہے ۔
عوامی حلقوں کا مزید کہنا ہے کہ سطح سمندر سے نیچے ہونے کی وجہ سے درختوں کی بے دریغ کٹائی سے ہر سال گرمی میں اضافہ ہو رہا ہے تربت شہر کی درجہ حرارت 30 سے 52 فارن ہائیٹ تک بڑھ جاتی ہے جس سے انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں اور پرندوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے.
انہوں نے کہا ضلع انتظامیہ سمیت دیگر سرکاری اداروں کو چاہیے کہ درختوں کی بے تحاشہ کٹائی کو روکنے کے لیے عملی اقدام کرکے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کرے ـ تاکہ تربت کا قدرتی ماحول خراب ہونے سے بچ سکے ـ
واضح رہے کہ مئی 2017 کو تربت کے شہریوں نے بلوچستان کی تاریخ کا گرم ترین دن محسوس کیا، مئی 2017 میں تربت میں درجہ حرارت 53.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گئی تھی ۔