شنبه, نوومبر 23, 2024
Homeخبریںسیف اللہ رودینی کی جبری گمشدگی کو 8 سال ہوچکے ہے. اگر...

سیف اللہ رودینی کی جبری گمشدگی کو 8 سال ہوچکے ہے. اگر وہ ریاست کے خلاف سرگرم عمل رہے ہیں تو اس عدالت میں پیش کیا جائے . ہمشیرہ سیف اللہ رودینی

کوئٹہ (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ میں بلوچ جبری گمشدہ افراد کے باحفاظت بازیابی کےلئے لگائے کیمپ میں لاپتہ سیف اللہ رودینی کی ہمشیرہ نے اپنے بھائی کے باحفاظت بازیابی کے لئے قابض ریاست سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر سیف اللہ ریاست کے خلاف کسی عمل میں سرگرم تھا تو اسے اپنے عدالتوں میں پیش کیا جائے.

سیف اللہ رودینی کی ہمشیرہ بی بی فرزانہ رودینی نے اپنے بھائی کی جبری گمشدگی کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ سیف اللہ رودینی کو ریاست پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے 8 سال قبل جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا ہے جو تاحال لاپتہ ہے.

انہوں نے کہا اگر میرا بھائی ریاست کے خلاف کسی عمل میں ملوث رہا ہے تو ریاست اپنے آئین کے مطابق میرے بھائی کو اپنے عدالتوں میں پیش کریں .

سیف اللہ رودینی ایک سرکاری ملازم ہے جو 8 سال گزرنے کے باوجود ریاستی عقوبت خانوں میں بند ہے.

انہوں نے کہا کہ میرے والد میرے بھائی کا انتظار کرتے ہوئے اس دنیا سے چلے گئے ‫.

انہوں نے کہا سیف اللہ کی 8 سال کی طویل جبری گمشدگی کی وجہ سے ہمارا خاندان شدید کرب سے گزر رہی ہیں اور ہمیں یہ بھی نہیں پتہ کہ میرے بھائی کی تکلیف دہ عمل سے گزر رہا ہے.

انہوں نے کہا کہ جی آئی ٹی میں مجھ سے سوال کیا گیا تھا کہ میرا بھائی کسی غلط کام میں ملوث ہے ‫تو میں نے ان کو کہا کہ اگر میرا بھائی ریاست کے خلاف کسی جرم میں ملوث تھا تو کیا آپ اس کو اپنے عقوبت خانوں میں رکھے گے‫ یہ کون سی آئین ہے اور کون سی قانون ہے کہ اس شخص کو غلط کام کرنا پر لاپتہ کردیا جاتا ہے ہم ایسے قانون کو نہیں مانتے اگر وہ واقعی کسی جرم میں ملوث تو قانون کے مطابق سزا دی جائے جو ہمارے لئے قابل قبول ہو گی ‫اس طرح عقوبت خانوں میں رکھ کر ہمیں تکلیف نہ دی جائے.

انہوں نے آخر میں انسانی حقوق کے تنظیموں سے اور اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ سیف اللہ رودینی کو منظر عام پر لانے میں اپنا کردار ادا کریں.

یہ بھی پڑھیں

فیچرز