زاہدان (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ بدھ 11 مئی کو سزائے موت پانے والے ایک قیدی کو سزا پر عمل درآمد سے تین دن قبل رہا کر دیا گیا، شہر دزاپ/زاہدان میں شاہبخش قبیلے کے دو گروہ رادوزہی اور فقیرزہی کے درمیان صلح اور تصفیہ کے بعد پھانسی کی ایک قیدی کو رہائی ملی ہے ـ
اس قیدی کی شناخت 20 سالہ فرامرز شاہ بخش ولد عبدالحکیم ہے، جو دزاپ/زاہدان شہر کے گاؤں شورو کا رہائشی ہے۔
فرامرز کو اسے 2019 میں قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور تب سے اسے دزاپ سینٹرل جیل میں قید رکھا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قبیلہ کے دونوں گروہوں کے درمیان گزشتہ چار سال سے جاری جھگڑے میں ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہو چکے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ فرامرز کی سزائے موت کو سپریم کورٹ نے منظور کیا تھا اور مولانا عبدالحمید اسماعیل زہی، بلوچ ٹرسٹیز اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی ثالثی سے اگلے ہفتے کو اس پر عمل درآمد ہونا تھا۔ تاہم تصفیہ کے بعد اسے پھانسی کی سزا سے رہائی نصیب ہوئی ـ