شنبه, سپتمبر 21, 2024
Homeخبریںزاہدان اور زابل میں دو بلوچ قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی

زاہدان اور زابل میں دو بلوچ قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی

زاہدان ( ہمگـام نیوز) اطلاعات کے مطابق آج بروز جمعرات ۷ جولائی کو ایک بلوچ قیدی کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا جسے اس سے قبل منشیات کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی جنہیں آج زاہدان کے سنٹرل جیل میں پھانسی دی گئی ـ

اس بلوچ قیدی شناخت 33 سالہ بہزاد ناروئی ولد محمد کے نام سے ہوئی جو کہ زاہدان کا رہائشی ہے ـ

کہا جاتا ہے کہ بہزاد کو 2018 میں دزاپ( زاہدان) میں منشیات سے متعلق جرائم کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس شہر کی انقلابی عدالت کی پہلی شاخ نے اسے موت کی سزا سنائی تھی۔
بہزاد کو گزشتہ روز دزاپ جیل کے قرنطینہ سیکشن میں منتقل کیا گیا تھا۔
نیز جیل حکام نے اس بلوچ شہری کے اہل خانہ سے رابطہ کیا اور انہیں آخری ملاقات کے لیے جیل آنے کو کہا اور اس قیدی کے اہل خانہ نے گزشتہ روز ایک بجے کے قریب پھانسی سے قبل اپنے عزیز سے آخری ملاقات کی۔

واضح رہے کہ یہ قیدی گرفتاری کے بعد سے اس جیل کے ڈرگ وارڈ میں بند تھا اور گرفتاری سے قبل ٹیکسی ڈرائیوری کا کام کرتا تھا۔

ایک اور خبر میں دزاپ( زاہدان) شہر کے علاقے کریم آباد سے تعلق رکھنے والے ایک اور بلوچ قیدی “ظریف کاکر” کو بھی نصر آباد (زابل) میں منشیات سے متعلق جرائم کے الزام میں پھانسی دے دی گئی۔
گزشتہ روز اس قیدی کو نصرآباد (زابل) جیل کے اہلکاروں نے سولٹری سیل (قرنطینہ) میں منتقل کیا تھا۔
گزشتہ روز ظریف کے اہل خانہ جیل میں اپنے بیٹے سے آخری ملاقات کرنے میں کامیاب ہوئے۔

واضح رہے کہ سال 2022 میں قابض ایران نے مقبوضہ بلوچستان سمیت ایران کے دیگر شہروں کے جیلوں میں تقریباً درجنوں بلوچوں کے متختلف الزامات کے پھانسیاں دی ہیں تاہم علاقائی سیاسی و سماجی عمائدین کے کہنا ہے کہ ایران جب بھی کسی بلوچ کو گرفتار کرکے پھانسی کی سزا سنا دیتی ہے تو اسے اپنی صفائی پیش کرنے کے لیئے عدالتوں اور وکیلوں تک رسائی نہیں دیتی اگر کسی کو عدالت میں پیش کیا جاتا ہے تو صرف اسے سزا موت سنانے کے لیئے پیش کیا جاتا ہے نہ کہ اسے اپنے حق میں کچھ کہنے کی اجازت دی جاتی ہے ـ

 

یہ بھی پڑھیں

فیچرز