واشنگٹن ( ہمگام نیوز) امریکا کے سابق صدرڈونالڈ ٹرمپ الاسکا میں ایک ریلی میں ارب پتی ایلون مسک پر برس پڑے ہیں اور ان کے لیے سخت کلمات اد اکیے ہیں۔انھوں نےٹیسلا انکارپوریٹڈ کے سربراہ پر ٹویٹر کے سودے کے معاملے پر عدم مطابقت کا الزام لگایا ہے۔
ایلون مسک کے حالیہ اعلان کاحوالہ دیتے ہوئے کہ انھوں نے اس جون تک کسی ری پبلکن امیدوار کو کبھی ووٹ نہیں دیا تھا، ٹرمپ نے کہا کہ ان کا یہ بیان اس بات سے متصادم ہے جوخود مسک نے انھیں اپنے گذشتہ انتخاب کے بارے میں بتایا تھی۔
ٹرمپ نے دنیا کے امیرترین شخص کے حالیہ رویے اور ٹویٹر انکارپوریٹڈ کے حصول کے معاہدے سے دستبرداری کے بارے میں بھی گفتگو کی۔ایلون مسک نے ٹویٹر کو 44 ارب ڈالر میں خرید کرنے کا فیصلہ کیا لیکن اس کے بعد انھوں نے اس سودے کو’’سڑاہوا‘‘قراردیتے ہوئے اس سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
ٹرمپ کے یہ تبصرے مسک کے ران ڈی سنٹیس کی طرف جھکاؤ کے اظہارکے بعد سامنے آئے ہیں۔ران اس وقت فلوریڈا کے گورنرہیں اور 2024 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کے امیدوار بننا چاہتے ہیں۔
ڈی سنٹیس اب تک ری پبلکن نامزدگی کے لیے ٹرمپ کے سب سے مضبوط ممکنہ حریف امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں اور مسک کا اثرورسوخ اور توثیق انھیں اہم بنا سکتی ہے۔واضح رہے کہ صرف ٹویٹر پرمسک کے پیروکاروں کی تعداد دس کروڑ سے متجاوز ہے۔
مسک نے 21 جون کو بلوم برگ نیوزکودیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’’میں ان انتخابات کے بارے میں اس وقت غیر فیصلہ کن ہوں‘‘۔ انھوں نے کہا کہ وہ اپنے منتخب کردہ امیدوار کی حمایت کے لیے دو سے ڈھائی کروڑ ڈالردینے کا وعدہ کریں گے۔
سابق امریکی صدرنے آن لائن آزادیِ اظہارکی اہمیت پر زور دیتے ہوئے لوگوں سے کہا کہ وہ ان کے ملکیتی ’ ٹروتھ سوشل‘ میں شامل ہوں۔یہ نیٹ ورک ٹویٹر کے انٹرفیس اور فعالیت کے مطابق ماڈل کیا گیا ہے اور اس میں ری ٹویٹ بٹن کو’’ری ٹروتھ‘‘آپشن سے تبدیل کردیا گیا ہے۔