شنبه, اکتوبر 5, 2024
Homeخبریںبلوچستان کا تعلیمی نظام دور جدید کے تقاضوں کو پورا کرنے سے...

بلوچستان کا تعلیمی نظام دور جدید کے تقاضوں کو پورا کرنے سے قاصر ہے ، ماہرین تعلیم

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچستان کے ماہرین تعلیم ، صحافتی سیاسی وسماجی سول سوسائٹی کے نمائندوں نے جامعات میں حقیقی عمل کی حوصلہ افزائی اور موثر پالیسی کے زریعے معیاری تعلیم کے فروغ اور تعلیم سے جڑے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے بدھ کو مقامی ہوٹل میں سینٹر فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ اور بلوچستان ڈیموکریٹک فورم کے اشتراک سے منعقدہ مشاورتی نشست سے خطاب رتے ہوئے ڈائریکٹوریٹ آف کریکولم بلوچستان کے سربراہ ڈاکٹر گلاب خان ناجي ، سی پی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نصراللہ خان بڑیچ ، ماہر پروفیسر علیم اللہ ، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے مرکزی نائب صدر سلیم شاہد ، سینئر صحافی شهر اده زولفقار ، این ایم ای سی کے پروگرام افسر شوکت علی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کا تعلیمی نظام دور جدید کے تقاضوں کو پورا کرنے سے قاصر ہے وسیع رقبے پر محیط صوبے کے دور دراز علاقوں میں تعلیمی ادارے تربیت یافتہ وماہر افرادی قوت بنیادی سہولیات سے یکسر محروم میں سالانہ اربوں روپے کے بجٹ کے باوجود معیار تعلیم تشویشناک حد تک ابتر ہے دوسری جانب سرکاری تعلیمی اداروں کی نسبت کم وسائل میں نجی تعلیمی ادارے بہتر کارک ردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں مقررین نے کہا کہ تعلیمی شعبے سے جڑے مسائل حل کرنے کے لئے ان مسائل کا گہرائی سے جائزہ لیکر نہیں سمجھنا ہو گا اور اس مقصد کیلئے بامعات کو تخلیقی عمل کی حوصلہ افزائی کرنی ہوگی ۔

۔ جبکہ طالب علموں کی صلاحیتی استعداد کار کو جانچنے کے لئے قدیمی طریقہ امتحانات کو نئی جہتوں سے روشناس کرایا جائے مشاورتی نشت کے انتقام پر شرکا نے فیصلہ ساز فورم کے لئے سفارشات مرتب کی ۔ کہ سنگل نصاب کے بجائے مقامی ضرورتوں کے مطابق کریکولم کی تشکیل کی جائے ، اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت کا تسلسل برقرار رکھا جائے ، مختلف علاقوں میں ضروریات کے مطابق اساتذہ کی تعداد کا تعین کیا جائے ، مادری زبانوں میں تعلیم کی ترویج کے لئے مواقع ، فراہم کئے جائیں گورننس کی بہتری کیلئے شفافیت پر مبنی اقدامات اٹھائے جائیں مقررین نے کہا کہ معیاری پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر سنجیدگی سے غور کیا جائے ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز