کوئٹہ ( ہمگام نیوز )سیکریٹری صحت حافظ طاہر نے مون سون بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث متاثرہ علاقوں میں گندے پانی کی وجہ سے خطرناک بیماریاں ۔ پھیلنے کا انکشاف کر دیا جس کے اسباب کیلئے صوبے بھر میں 727 میڈیکل کیمپ لگا دیئے گئے میں سیلاب کے بعد بھی ہمیں مہینے تک ان وبائی امراض سے لڑنا پڑے گا ان خیالات کا اظہار ا سیکرٹری صحت بلوچستان حافظ طاہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مون سون بارشوں اور سیلاب کے گندے پانی سے بیماریاں پھیل رہی ہیں بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں خطرناک بیماریاں پھیلانے کا انکشاف کر دیا ۔ انہوں نے بتایا کہ سیلابی صورتحال کے دوران محکمہ صحت کو بہت سے مسائل در پیش ہیں ۔ صوبے میں سیلاب سے ہمارے تحصیل ہیڈ کوارٹرز بھی متاثر ہوئے ہیں ، متاثرین میں ہمارا محکمہ ہیلتھ بھی شامل ہیں مگر ہم پھر بھی کام کر رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر میں 550 بی ایچ یوز میں سے 150 بی ایچ یو سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں اس کے باوجود بارش اور سیلاب کے دوران پی پی ایچ آئی نے اپنا رول بہت موثر انداز میں اداکیا ہے بارش اور سیلاب کی وجہ سے جمع ہونے والے گندے پانی کی وجہ سے زیادہ بیماریاں پھیل رہی ہیں ، جس کے سدباب کیلئے صوبے بھر میں 727 میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب کے بعد بھی ہمیں 4 مہینے تک ان وبائی امراض سے لڑنا پڑے گا ۔