زاہدان ( ہمگام نیوز) ایران میں جاپان کے سفارت خانے نے “چابہار کے علاقے میں پانی کی قلت کے خلاف مقامی کمیونٹیز کی لچک کو مضبوط بنانے” میں مدد کے لیے ٹوکیو سے 2.8 ملین ڈالر کی مالی امداد کی وصولی کا اعلان کیا ہے ـ
جیسا کہ انسٹاگرام پر تہران میں جاپانی سفارتخانے کے اکاؤنٹ میں بتایا گیا ہے کہ جاپانی حکومت نے یہ امداد اس خطے میں صاف پانی کی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کی فراہمی اور کرونا وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والے سماجی و اقتصادی حالات کو بہتر بنانے کے لیے مختص کی ہے۔
اگرچہ یہ واضح نہیں ہے کہ یہ مالی امداد ایران میں کس طرح خرچ کی جائے گی، لیکن جاپانی سفارت خانے نے اعلان کیا ہے کہ “پانی اور صاف توانائی تک رسائی میں بہتری صوبے میں نقل مکانی کے موجودہ عمل کو پلٹ سکتی ہے اور بہت سے روزگار کے مواقع پیدا کر سکتی ہے۔”
حالیہ برسوں میں بلوچستان کے شہر چابہار سمیت ایران کے مختلف علاقوں میں طویل اور مسلسل خشک سالی کی وجہ سے شمال میں پانی کی کمی سے لے کر مرکز اور جنوب میں زیر زمین پانی کے ذخائر میں شدید کمی تک کے چیلنجز نے پورے صوبے کو شدید متاثر کیا ہے ـ
ایران میں جاپان کے سفارت خانے نے اعلان کیا ہے کہ یہ منصوبہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے ذریعے وزارت داخلہ، وزارت زراعت اور بلوچستان کے گورنر کے تعاون سے نافذ کیا جائے گا۔
بلوچستان میں بہت سے سماجی اور ماحولیاتی کارکنوں کا خیال ہے کہ ایران کی انتظامی بیوروکریسی میں مناسب انتظام اور منصوبہ بندی کا فقدان بلوچستان میں پانی کی قلت کا مسئلہ حل نہیں کر سکتا۔ اگر بلوچستان میں ہر سال شدید بارشیں ہوتی ہیں لیکن مناسب اقدامات نہ ہونے کی وجہ ست بارش کا پانی ہمیشہ ضائع ہوتا رہا ہے، اس کے علاوہ، انتظامی بدعنوانی اور غبن اور اخراجات اور اس کے نتائج کی تحقیقات کے لیے ایک مناسب طریقہ کار کی کمی نے بہت سارے سیاسی و سماجی کارکنوں اور علاقائی انتظامیہ کے لیے تشویش کا باعث بنا ہے۔