واشنگٹن ( ہمگام نیوز) ایسا لگتا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین کا یوکرین کی نئی زمینوں کو اپنے ملک کے ساتھ الحاق کرنے کا فیصلہ دنیا کے لیے غیرمعمولی پیش رفت ہے کیونکہ عالمی سطح پر اس اقدام پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کریملن کے رہنما [ولادی میر پوتین] کو دھمکی دی کہ دنیا ان کے آگے سر تسلیم خم نہیں کرے گی اور یہ کہ واشنگٹن یوکرین کے علاقوں زابوریجیا، خیرسن، ڈونیسٹک اور لوگانسک کے روس سے الحاق کو تسلیم نہیں کرے گا۔
انہوں نے جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں کہا کہ پوتین کسی پڑوسی ملک کی سرزمین پر قبضہ نہیں کر سکتے اور ان کے بقول اپنی کیے کا خیمازہ بھگتیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روسی صدر یوکرین کی جنگ کے اثرات سے دوچار ہیں اور انہوں نے اپنے ہم منصب کے حالیہ اقدامات کا حوالہ دیا۔
بائیڈن کا خیال تھا کہ پوتین واشنگٹن پر نارڈ سٹریم گیس پائپ لائن کو سبوتاژ کرنے کا الزام لگا کر “جھوٹ” بنا رہے ہیں۔ ان کا ملک روس کے خطرات سے اپنے تمام نیٹو اتحادیوں کا دفاع کرنے کے لیے تیاری کا اعلان کر رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی موقف روسی صدر ولادیمیر پوتین کی جانب سے جمعے کی صبح یوکرین کے 4 علاقوں یعنی ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاوہ زابوریجیا اور خیرسن کے سرکاری الحاق کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔ یورپی ممالک، امریکا اور نیٹو نے روس کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے پوتین کی توسیع پسندی کی پالیسی کا حصہ قرار دیا۔