دبئی( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق ایرانی خواتین کے ساتھ یکجہتی میں دنیا بھر میں مختلف اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اپنی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والی ان خواتین کی حمایت میں فیشن کی دنیا سے منفرد اقدام سامنے آگیا، ہسپانوی فیشن برانڈ ’’ بیلنسیاجا‘‘ نے ایک مرتبہ پھر اپنے انسٹا گرام پیج سے تمام مواد حذف کردیا ہے۔
اس مرتبہ مواد ہٹانے کی وجہ ایرانی خواتین کے ساتھ یک جہتی کا اظہار ہے۔ اس صفحہ پر فی الحال واحد پیغام “عورتوں کی زندگی کیلئے آزادی” کا پیغام موجود ہے۔ یہ پیغام انگلش اور فارسی دونوں زبانوں میں لکھا گیا ہے۔ اس پیج کو 14 ملین سے زیادہ افراد نے فالو کر رکھا ہے۔
اس پوسٹ کے ساتھ Balenciaga اور اس کے Kering گروپ کی جانب سے خواتین کی حمایت کا پیغام دیا گیا تھا۔
پیغام میں کہا گیا کہ ’’بیلنسیاجا ‘‘ اور ’’کیرنگ فاؤنڈیشن‘‘ نے ہمیشہ خواتین کے بنیادی حقوق اور آزادی کی لڑائی کی حمایت کی ہے۔ ہم مہسا امینی کی یاد میں تمام ایرانی خواتین کی حمایت کرتے ہیں۔”
’’بیلنسیاجا ‘‘ نے یہ اقدام اپنے موسم بہار اور موسم گرما کے لیے ریڈی ٹو ویئر ملبوسات کا شو پیش کرنے کے چند روز بعد ہی اٹھایا ہے۔ اس شو میں ماڈلز اپنے چہروں پر جعلی زخموں کے ساتھ نمودار ہوئیں اور کیچڑ سے بھرے رن وے سے نیچے چلی گئیں۔ اس شو میں دنیا میں تناؤ سے بھرے ماحول کی یاد دہانی کرائی گئی تھی۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ “بیلنسیاجا” اور اس کے تخلیقی ہدایت کار ڈیمنا گیسالیا نے سماجی اور سیاسی وجوہات مقاصد کی حمایت کی ہو۔ مارچ میں یوکرین پر روسی حملے کے بعد بھی “بیلنسیاجا” نے انسٹاگرام پیج پر موجود تمام مواد ہٹا دیا تھا اور اس پر صرف یوکرین کے پرچم کی تصویر لگا دی تھی۔
“بیلنسیاجا” ان چند فیشن برانڈز میں سے ایک ہے جنہوں نے عوام کی توجہ حاصل کرنے کے لیے سوشل میڈیا مواد کو ہٹانے کا تجربہ کیا ہے۔
برانڈ ’’جین پال گالٹیئر‘‘ نے 2021 میں سوشل میڈیا پر اپنے آفیشل اکاؤنٹس کے مواد کو ڈیلیٹ کیا تھا۔ 2022 کے آغاز میں ’’پوٹیگا وینیٹا‘‘ نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے مواد کو حذف کرنے کا تجربہ کیا تھا۔