نیویارک ( ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں کرسمس کے موقع پر شدید برفانی طوفان کے باعث لاکھوں شہری سردی میں پھنس کر رہ گئے ہیں جبکہ اس موسم کے باعث مختلف واقعات میں مرنے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 32 تک پہنچ گئی ہے۔
مغربی نیویارک میں برفانی طوفان کے باعث صورت حال اتنی خراب ہو چکی ہے کہ امدادی کارکن متاثرہ علاقوں تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔
نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچول کا کہنا ہے کہ ’یہ ایک جنگ زدہ علاقے کا منظر پیش کر رہا ہے اور سڑکوں پر کھڑی گاڑیاں حیران کن ہے۔‘
بفیلو میں اب تک آٹھ فٹ تک برف موجود ہے جہاں بجلی بند ہونے سے زندگی مزید مشکل ہوتی جا رہی ہے۔
کیتھی ہوچول نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے کے رہائشی اس وقت ’خطرناک جان لیوا‘ صورتحال سے دوچار ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ تمام شہری گھروں کے اندر ہی رہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دو لاکھ سے زائد افراد کو کرسمس کے موقع پر بجلی میسر نہیں تھی جبکہ کئی شہریوں کو چھٹیوں کے منصوبے منسوخ کرنا پڑے ہیں۔
تاہم اطلاعات کے مطابق پانچ روز سے جاری اس برفانی طوفان میں اب کسی حد تک کمی دیکھی جا رہی ہے۔
حکام کے مطابق موسم کے باعث نو ریاستوں میں مختلف واقعات میں 32 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جن میں سے چار کولوراڈو میں ہوئیں اور کم از کم 12 کی نیویارک میں تصدیق ہوئی ہے، جبکہ حکام نے خبردار کیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعے سے سڑک پر سفر کرنے پر عائد پابندی کے باوجود سینکڑوں افراد ایری کے علاقے میں اختتام ہفتہ پر اپنی گاڑیوں میں پھنسے رہے۔
ایری کے ایگزیکٹیو پولونکارز کے مطابق نیشنل گاڑڈ کے اہلکاروں کو مدد کے لیے طلب کیا گیا کیونکہ ’وائٹ آؤٹ‘ کے باعث امداد کام رک گئے تھے۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ برف ہٹانے والے بہت سے آلات ہفتے اور اتوار کو بھیجے گئے مگر وہ برف میں ہی پھنس کر رہ گئے۔
لہذا ہمیں امدادی کارکنوں کی امداد کے لیے ایک ریسکیو مشن بھیجنا پڑا۔‘
ادھر بفیلو پولیس نے عوام سے آن لائن درخواست کی ہے کہ وہ امدادی کاموں میں ان کی مدد کریں۔
پولیس نے عوام سے کہا ہے کہ ’اگر کسی کے پاس سنو موبائل اور وہ مدد کرنا چاہتے ہیں تو ہم سے رابطہ کریں۔‘
نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل کا کہنا ہے کہ بائڈن انتظامیہ نے ان کی ’وفاقی آفت‘ کے نفاذ کی درخواست پر اتفاق کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نیشنل گارڈ کے تقریباً دو سو اہلکاروں کو مغربی نیو یارک میں پولیس اور امدادی کارکنوں کی مدد کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔