واشنگٹن( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک حالیہ اعلان میں بتایا ہے کہ مشرقی شام میں امریکی افواج کے ایک اڈے پر دو میزائل گرے، تاہم اس حملے میں کوئی جانی یا مادی نقصان نہیں ہوا۔
کمان نے ایک ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ “دو میزائلوں نے بدھ کی شام کے مقامی وقت کے مطابق تقریباً 9 بجے شمالی شام میں کونوکو مشن سپورٹ سائٹ پر اتحادی افواج کو نشانہ بنایا۔ حملے کے نتیجے میں اڈے یا اتحاد کو کوئی گزند نہیں پہنچا۔”
رپورٹ کے مطابق “سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کے ارکان نے میزائل لانچنگ کی جگہ کا دورہ کیا جہاں انہیں ایک تیسرا میزائل ملا جسے لانچ نہیں کیا گیا تھا۔”
امریکی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان جو پوچینو نے ایک بیان میں کہا کہ “اس نوعیت کے حملے اتحادی افواج اور شہری آبادی کو خطرے میں ڈالتے ہیں اور شام اور خطے میں مشکل سے حاصل کردہ استحکام اور سلامتی کو نقصان پہنچاتے ہیں۔”
ایرانی ملیشیا اور ایجنٹ
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ شامی ڈیموکریٹک فورسز کے زیر کنٹرول علاقوں میں ایرانی ملیشیا کے سیل اور ایجنٹس راکٹ فائر کرنے کے ذمہ دار ہیں جنہوں نے شمالی دیر الزور میں بین الاقوامی اتحادی افواج کے “کونیکو” گیس فیلڈ بیس کواس وقت نشانہ بنایا جب بین الاقوامی اتحاد کے ہیلی کاپٹر راکٹ لانچ کے ذرائع کی تلاش میں میدان کے اوپر سے پرواز کر رہے تھے۔
انہوں نے متعدد بار اشارہ کیا کہ ایران نے شامی ڈیموکریٹک فورسز کے زیر کنٹرول علاقوں میں اپنے سیلز کی ایک بڑی تعداد کو بھرتی کیا ہے تاکہ سکیورٹی افراتفری اور خطے میں “اسلامک اسٹیٹ”[داعش] کے سیلوں کی موجودگی کی روشنی میں “بین الاقوامی اتحاد” فورسز کو نشانہ بنایا جا سکے۔ .
26 نومبر کو آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اشارہ کیا کہ شام کی ڈیموکریٹک فورسز کے اثر و رسوخ والے علاقوں میں واقع ایران سے منسلک ملیشیا کے سیل اور ایجنٹس کل شام کے بین الاقوامی اتحاد کے اڈے پر میزائل حملے کےذمہ دار ہیں۔
16 نومبر کوسیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے ذرائع نے اطلاع دی کہ دیر الزور میں ملیشیا کے دارالحکومت المیادین شہر میں صنعتی سیکنڈری اسکول کے قریب ایرانی ملیشیا سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی مقام سے 4 میزائل داغے گئے اور اتحادی فوج کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔