کوئٹہ ( ہمگام نیوز )بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے حکومت کی بلوچ نسل کش حکمت عملیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کر تے ہوئے کہا ہے کہ آج مشکے کے کئی علاقوں زنگ، کھندڑی و گرد و نواح میں فورسزنے آبادیوں کو نشانہ بنایا ،گھروں میں لوٹ مار کے بعد گھروں کو جلایااور مکمل گھیراؤ کے بعد مکینوں سے آبادی خالی کرایا گیا اور کئی گاڑیوں اور ساز و سامان کے ساتھ ڈیرہ ڈالا، یہی خیال کیا جا رہا ہے یہاں مستقل ٹھکانہ بنانے کیلئے مکینوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔آواران کے آپریشن زدہ علاقے تاحال فورسزگھیرے میں ہیں، خیال کیا جا رہا ہے کہ فورسززندہ بچے ہوئے مکینوں کو نقل مکانی پر مجبور کرکے علاقے کا کنٹرول سنبھال کر بلوچ ساحل و وسائل کی استحصالی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچا نے کیلئے کسی بھی غیر انسانی افعال کا مرتکب ہوسکتا ہے۔ گیارہ دن محاصرے میں راشن ، خوراک و ادویات نہ ہونے کی وجہ سے بمبای سے محفوظ رہنے والوں کو بھوک و پیاس سے مارنے کی بلوچ نسل کشی کی پالیسی پر عمل پیراہیں حکومت نے مظالم کی تمام حدیں پار کر دی ہیں ۔گیارہ روز بعد بھی ان علاقوں سے کسی کی خیریت کی خبر موصول نہیں ہوئی ہے جو انسانی حقوق کی پامالیوں کی بد ترین مثال ہے ۔ اسی طرح گزشتہ کئی روز سے ساحل بلوچستان کے کئی علاقوں خاص کر پسنی کے باسیوں پر زمین تنگ کر کے چار دنوں میں بارہ بلوچ فرزندوں کو فورسز نے گرفتار کرنے کے بعد لاپتہ کر دیا ہے جنکا تعلق اہل قلم اور دیگر مکاتب فکر ہے۔گزشتہ دنوں نوشکی و خاران کے کئی علاقوں میں آپریشن کے نام پر چادر و چار دیواری کوپامال کرنے کے ساتھ کئی بلوچ فرزندوں کو اغوا کیا گیا ہے۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ تاریخ اور قومی احتساب سے نا بلد مالک اینڈ رجیم قومی و تاریخی احتساب سے نہیں بچ سکیں گے،جو بلوچ آبادیوں کو فضائی و زمینی آپریشنوں کا نشانہ بنا کر اب تک سینکڑوں بلوچ خواتین و بچوں کو شہید کر چکے ہیں ۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ ہم نے بارہا میڈیا اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے اور رپورٹ بھیجے ہیں کہ وہ فورسز کی ظلم وجبر کا نشانہ بننے والے علاقوں کا خود دورہ کر کے انکی انسانیت کش مظالم کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں مگر اس بارے کسی قسم کی پیش رفت نہیں ہو رہی ہے۔ میڈیا پرسنز کا کہنا ہے کہ ہمیں اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کی جانب سے مذکورہ علاقوں میں جانے سے منع کی جارہی ہے ۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ ایسے حالات میں اقوام متحدہ کو خاموشی توڑ کر اپنا کلیدی موثر کردار ادا کرنا چاہیے ۔پاکستان چین کے ساتھ کیے گئے معاہدات کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے سول آبادیوں پر فضائی بمباری کے ساتھ اپنی زمینی فورسزکا شدت کے ساتھ استعمال کر رہی ہے۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ ایسے سنگین حالات میں بلوچ قوم کو یکجہتی کا مظاہرہ کر کے دشمن کے ہر عمل اور پرو پگنڈہ کا ادارک کرتے ہوئے ناکام بنانا چاہئے۔