سنندج( ہمگام نیوز ) ہینگاو کی رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں کامیاران سے اخیر فروتن گرگانی اور عادل احمدی، سرابلہ سے سعید صدر، مہاباد سے ایرج ابراہیم زادہ، سردشت سے ملا حسن کوہی، بوکان سے صادق آھنگری اور جلال محمد کریمی اور دھگلان سے ایک شہری شایان صادقی کو ایرانی فورسز نے اغوا کرلیا ہے ۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاو کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق جمعرات19 جنوری 2023 کو ماراب (ماراو) کامیاران گاؤں سے تعلق رکھنے والے ماحولیاتی کارکن فراتن گرگانی اور “الک” گاؤں سے تعلق رکھنے والے عادل احمدی “اس شہر میں حکومتی فورسز کے ہاتھوں اغوا ہو گئے ۔
کامیاران سے واقف ذرائع کے مطابق سرکاری فورسز نے فروتن گرگانی کے گھر پر چھاپے کے دوران اس شہری اور اس کی اہلیہ کے موبائل فون سمیت ذاتی سامان قبضے میں لے لیا ہے۔
اسی روز ملا حسن کوہی کو سردشت کے شہر میرآباد سے نماز سے پہلے سرکاری اداروں نے اغوا کر لیا۔
جمعرات کو گرفتاریوں کے بعد صوبہ ایلام کے شہر سرابلہ سے تعلق رکھنے والے ایک کارکن سعید صدر کو بھی حکومتی فورسز نے ان کے گھر سے اغوا کر لیا تھا۔
دھگلان میں، شایان صادقی کو حکومتی فورسز نے بدھ 18 جنوری کو ان کے گھر سے اغوا کیا تھا۔ وہ شادمان احمدی کے قریبی دوستوں میں سے ہیں جو جمعرات کی شام 8 دسمبر 2022 کو خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کے تشدد میں مارے گئے تھے ۔
اس کے علاوہ 17 جنوری بروز منگل مہا آباد سے تعلق رکھنے والے ایک شہری ایرج ابراہیم زادہ کو سرکاری فورسز نے اغوا کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا تھا۔
اس سلسلے میں بوکان سے تعلق رکھنے والے دو شہریوں صدیق آھنگری اور جلال محمد کریمی کو اتوار 18 جنوری کو سرکاری فورسز نے ان کے گھروں سے اغوا کر لیا تھا۔
ابھی تک، ان آٹھ کرد شہریوں کی حالت کے بارے جاننے کے لیے اہلخانہ کی سرکاری اداروں سے بار بار اپیل کرنے کے باوجود بے نتیجہ رہا ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ مذکورہ افراد کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔