پنجشنبه, اکتوبر 10, 2024
Homeخبریںپاکستان پشاور حملے کی تحقیقات کرے اور الزام کی انگلی افغانستان کی...

پاکستان پشاور حملے کی تحقیقات کرے اور الزام کی انگلی افغانستان کی طرف نہ اٹھائے۔ امیرخان متقی

کابل (ھمگام نیوز) پشاور کی ایک مسجد میں مہلک حملے کے دو دن بعد طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان موتی کا کہنا ہے کہ پاکستان کو جامع تحقیقات کرنی چاہیے اور افغانستان پر الزام کی انگلی نہیں اٹھانی چاہیے۔

کابل میں ایک تقریر میں انہوں نے کہا: “یہ خطہ جنگ، بارود اور دھماکوں سے واقف ہے۔” یہ ممکن نہیں کہ ایک جیکٹ (خودکش بمبار) یا ایک بیرل بم اتنی تباہی مچا سکتا ہو. پچھلے بیس سالوں میں ہم نے ایسی واسکٹ نہیں دیکھی جس نے مسجد کی چھت اُتار دی اوراموات کی اتنی تباہی مچائی۔

پیر کو پشاور کی ایک مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ پاکستان کے طالبان (ٹی ٹی پی) نے اپنے ایک کمانڈر کے ابتدائی دعوے کے بعد حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے بھی اس کی مذمت کی۔

طالبان کے وزیر خارجہ نے پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں پاکستان کے معزز وزراء سے کہتا ہوں کہ وہ اپنی برف دوسرے لوگوں کی چھتوں پر نہ پھینکیں‘‘۔ انہیں اپنے ملک میں اپنے مسائل کی وجہ تلاش کرنی چاہیے۔

مسٹر متقی کا مزید  کہنا تھا اگر کوئی کہتا ہے کہ افغانستان دہشت گردی کا مرکز ہے، اگر یہ دہشت گردی افغانستان میں ہوتی تو چین، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک پھیل چکی ہوتی۔ جب کہ آپ خود کہتے ہو کہ دہشت گردی کی کوئی سرحد نہیں ہے۔ لیکن وہ محفوظ ہیں اور افغانستان بھی محفوظ ہے۔ اس لیے آئیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں اور بھائی چارے کا ہاتھ ملائیں اور الزامات نہ لگائیں اور دشمنی کے بیج نہ بوئیں۔

اس سے قبل پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے پشاور کی پارلیمنٹ کو بتایا کہ اس طرح کے حملے افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے والے لوگوں کا کام ہیں۔ پاکستانی حکام اس بات پر زور دیتے ہیں کہ پاکستانی طالبان نے افغانستان میں پناہ لے رکھی ہے اور افغانستان میں طالبان کی حکومت سے بارہا کہا ہے کہ وہ انہیں پناہ نہ دیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز