کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گُہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے آج ستائیس اپریل کو مشکے کے علاقے النگی میں ریاستی ایجنٹ بشیر عرف ٹلو ولد عثمان پر فائرنگ کی جس سے وہ زخمی ہوا ہے۔ وہ مشکے کے مختلف علاقوں زُنگ، راحت، کوہ اسپیت اور واشک راغے میں جارحیت میں پاکستانی فوج کے ساتھ ہوتا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ بشیر عرف ٹلو نے 2013 میں بلوچستان کی مسلح جدوجہد میں شمولیت کی مگر 2015 میں وہ پاکستانی فوج کے سامنے سرنڈر ہوکر ان کیلئے مخبری اور معلومات پہنچانے کا کام کر رہا تھا۔ آج صبح جب وہ موٹر سائیکل پر جارہا تھا تو سرمچاروں کی فائرنگ سے زخمی ہوا اور اپنی بندوق اور موٹر سائیکل چھوڑ کر آبادی کی جانب بھاگ گیا۔ سرمچاروں نے اس کی بندوق قبضے میں لے لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج نے علاقے میں ایک مسلح ڈیتھ اسکواڈ تشکیل دی ہے۔ بشیر ٹلو اسی کا حصہ تھا۔ اس میں کئی لوگوں کو بھرتی کرکے مشکے کالج میں رہائش و سہولت دیدی ہے۔ اس کالج کی عمارت میں دس سالوں سے پاکستان فوج کا قبضہ تھا جسے چند مہینے پہلےخالی کرکے ڈیتھ اسکواڈ کے حوالے کیا گیا ہے۔ ان ایجنٹوں کو ماہانہ پندرہ ہزار روپے دی جارہی ہے تاکہ وہ علاقے میں بدامنی، چوری ڈکیتی، اور لوگوں کو تنگ کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے تمام بلوچوں کو تنبیہہ کرتے ہیں کہ وہ دشمن کی چالوں، دھمکی اور لالچ کے نتیجے میں قومی آزادی کے خلاف ریاست کا ہمنوا بننے سے گزیر کریں۔