چهارشنبه, نوومبر 27, 2024
Homeخبریںریپبلکن، ڈیموکریٹس کا بائیڈن انتظامیہ سے مزید ایرانی تیل ضبط کرنے کا...

ریپبلکن، ڈیموکریٹس کا بائیڈن انتظامیہ سے مزید ایرانی تیل ضبط کرنے کا مطالبہ

واشنگٹن( ہمگام نیوز ) جمعرات کو متعدد ریپبلکن اور ڈیموکریٹک سینیٹرز نے بائیڈن انتظامیہ کی ایرانی تیل اور گیس کی کھیپ کو ضبط کرنے کی صلاحیت کے فقدان پر افسوس کا اظہار کیا حالانکہ ایک امریکی سرکاری ایجنسی کو ایسا کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔

12 سینیٹرز کی جانب سے صدر جو بائیڈن کو بھیجے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی ہوم لینڈ سکیورٹی انویسٹی گیشنز (ایچ آئی ایس) ،جس کی تشکیل 2019 میں ہوئی تھی اسے فعال کیا جائے۔

بتایا گیا ہے کہ اس ایجنسی نے قیام کے بعد اب تک ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس سے تعلق رکھنے والا تقریباً 230 ملین ڈالر کا ایرانی خام اور ایندھن کا تیل ضبط کیا ہے۔

قبضے میں لیے گئے ایرانی تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی ریاستی متاثرین دہشت گردی فنڈ کو بھی جاتی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ دفتر ایک سال سے زیادہ عرصے سے ایرانی تیل کی کھیپ کو ضبط کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔ کیونکہ محکمہ خزانہ کے ایگزیکٹو آفس برائے اثاثہ جات کی ضبطی کی بعض پابندیوں نے ایجنسی کا کردار محدود کر دیا ہے۔

“یہ ناقابل قبول ہے کہ امریکی حکومت کا پروگرام، جو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو زیادہ محفوظ بناتا ہے، دہشت گردی کے متاثرین کے لیے فنڈز فراہم کرتا ہے، اور امریکہ کے لیے کم لاگت سے آمدنی پیدا کرتا ہے، اسے ختم ہونے کی اجازت دی گئی ہے”۔ خط میں کہا گیا ہے۔

سینیٹرز نے کہا کہ “چوں کہ ایرانی تیل کی فروخت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اور پاسداران انقلاب امریکی شہریوں اور فوجیوں کو نشانہ بنا رہا ہے، بشمول امریکہ کے اندر، یہ ضروری ہے کہ ہم تمام دستیاب سرکاری اثاثوں کو ایرانی حکومت کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے استعمال کریں”۔

یہ خط، جس پر 12 سینیٹرز کے دستخط تھے، اسی دن بھیجا گیا ہے جب امریکی بحریہ نے کہا ہے کہ ایران نے خلیج عمان میں مارشل آئی لینڈ کے جھنڈے والے ٹینکر کو قبضے میں لے لیا۔

ایرانی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے ٹینکر کو ایرانی کشتی سے ٹکرانے کے بعد قبضے میں لے لیا تھا۔

جمعرات کو، امریکی بحریہ نے کہا کہ ایران نے ٹینکر کو غیر قانونی طور پر قبضے میں لے لیا، اور اسے تہران کی طرف سے ایک اور قسم کی “ہراساں کرنے والی سرگرمی” قرار دیا جو خطے کو غیر مستحکم کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز