زاہدان ( ہمگام نیوز) آج بروز جمعہ 16 جون کو زاہدان میں سیکورٹی کی شدید صورتحال کے باوجود احتجاج کرنے والے بلوچ عوام مسلسل 37ویں ہفتے سڑکوں پر آئے اور ایران کی حکومت کے خلاف مظاہرے کئے۔
تفصیلات کے مطابق آج جمعہ میں زاہدان کے مکی مسجد کے احاطے میں بلوچ عوام کا 37 ویں ہفتے کا احتجاجی مظاہرہ شروع ہوا جو قابض ایرانی حکومت کی ریاستی مظالم کے خلاف ہے ـ اس مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ـ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ایرانی ریاستی دہشتگردی کے خلاف مظاہرے درج تھے ـ
مظاہرین کے پلے کارڈز اور بینرش پر ” میرے شہید بھائی تیری خون کا بدلے لیں گے ” “ہم کردستان، آذربائیجان، اہواز، ترکمان صحارا اور کیسپین کے ساتھ متحد ہونا چاہتے ہیں، ہم مل کر اٹوٹ ہیں۔” اتحاد فتح کی کنجی ہے۔ “سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے” کرد، بلوچ اور آذری، آزادی اور مساوات” نعرے درج تھے ۔
جبکہ بلوچ مظاہرین نے بلوچ قیدیوں پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات اور پھانسیوں کو لے کر شدید احتجاج کیا دوسری جانب بلوچ مظاہرین نے مولوی عبدالحمید اسماعیل زہی، مولوی فضل الرحمن کوھی سمیت مولانا گورگیج اور دیگر بلوچ علماء کے حق میں نعرے لگائے۔
واضح رہے احتجاج شروع ہونے سے پہلے ایران نے زاہدان سمیت خاش اور بلوچستان کے دیگر کئی علاقوں کے انٹرنیٹ نے قطع کر دیئے تھے جبکہ پورے زاہدان پر قابض ایرانی فورسز کی ہیلی کاپٹروں نے اونچی پروازیں جاری رکھی تھے ۔
اس کے علاوہ مقبوضہ بلوچستان کے نزدیکی ریاستوں سے فورسز کی بھاری نفری بلا کر زاہدان کے مختلف علاقوں میں تعینات کئے گئے
تھے۔