کوئٹہ(ہمگام نیوز ) یو این اے کی رپورٹ کے بلوچستان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن کی کابینہ کا اجلاس زیر صدارت صوبائی صدر سید ظہور شاہ منعقد ہوا جس میں جنرل سیکرٹری ڈاکٹر الیاس بلوچ سمیت کابینہ کے تمام ارکان نے شرکت کی اجلاس میں مختلف امور پر گفت و شنید ہوئی اجلاس میں حکومت کی جانب سے معاہدہ کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے سروسز کے بائیکاٹ اور سڑکوں پر آنے پر غور کیا گیا اجلاس میں ارکان نے حکومت کے رویہ اور معاہدہ کی خلاف ورزی کوافسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اور بیوروکریسی نے ہمارے ساتھ دھوکہ کیا ہم پرامن احتجاج پر تھے حکومت کے نمائندے اسمبلی ممبران احتجاجی کیمپ آئے اور ایک معاہدہ پر دستخط کیے گئے اور اسمبلی میں باقاعدہ معاہدہ پیش کرکے منظوری لی گئی اس بات کا وعدہ کیا گیا کہ بلوچستان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی کے جتنے بھی مطالبات ہیں ان کو تسلیم کرتے ہیں اور ایک ماہ کے اندر ان کو حل کیا جائے گا لیکن بد قسمتی سے اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسے پس پشت ڈال کر عمل نہیں کیا گیا جس کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔
اجلاس میں کہا گیا ہےکہ ٹیچنگ الاوئس میڈیکل ٹیچرز کا بنیادی حق ہے جو وہ سالوں سے لے رہے تھے کو بند کرکے ریکوری شروع کی گئی جو انتہائی قابل مذمت اور بدنیتی پر مبنی اقدام ہے جس کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کریں گے،اجلاس میں کہا گیا کہ موجود سنٹرل انٹرکشن پالیسی سی آئی پی فیکلٹی میں سخت اضطراب پایا جاتا ہے جسے یکسر مسترد کرتے ہوے مزید شفاف اور بہتر بنانے کیلئے تجاویز دیں گےاجلاس میں کہا گیا کہ حکومت ہسپتالوں کو بہتر بنانے میں ناکام رہی تمام ہسپتالوں میں ادویات اور سامان دستیاب نہیں اور اکثر مشینری بھی نہیں جو کچھ ہے وہ بھی تقریبا خراب ہےاوٹی سامان نہ ہونے کیوجہ سے بند اور تمام سرجریز ملتوی ہورہے ہیں اس کی واضح مثال میکزولوفیشل Maxalofacial operationکے آپریشن کا 4ہفتوں سے نہ ہونا ہےبی ایم ٹی نے اسے حکومت کی نااہلی قرار دیتے ہوئے مذمت کی ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مطالبات کے حق اور ہسپتالوں میں سہولیات سے متعلق حکومت سے فیصلہ کن مذاکرات کیے جائیں گے اور انہیں آخری الٹی میٹم دیا جائے گا جس کے بی ایم ٹی سخت فیصلوں پر مجبور ہوگی اور آئندہ کے لائحہ عمل کے لیے جنرل باڈی اجلاس بلاکر بلوچستان بھر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی ،مظاہروں کے علاوہ احتجاجی کیمپ منعقد سروسز اوراوپی ڈی کا بھی بائیکاٹ کیا جائے گا جس کے لیے تمام ڈاکٹرز تنظیموں اور پیرامیڈیکس کو اعتماد میں لیا جائے گا۔