ہیٹی (ہمگام نیوز) مسلح جتھوں کے پیدا کردہ پُر تشدد واقعات اور شدید احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے ہیٹی کے وزیر اعظم ایریئل ہنری اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔
گیانا کے صدر اور کریبین کمیونٹی CARICOM کے ٹرم چیئرمین عرفان علی نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ “ہم نے، عبوری صدارتی کونسل کے قیام اور عبوری وزیر اعظم کی تعیناتی کے موضوع پر اتفاق کے بعد، وزیر اعظم ایریئل ہنری کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے”۔
اطلاع کے مطابق کریبین کمیونٹی کے 25 رکن ممالک کے سربراہان نے، جمیکا کے دارالحکومت کنگسٹن میں، ہیٹی میں سکیورٹی بحران کے موضوع پر ہنگامی اجلاس کیا ہے۔
اجلاس کے اختتامی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی وجوہات کی وجہ سے ہنری 5 مارچ سے پورٹو ریکو میں تھے اور آخر میں انہوں نے کریبین کمیونٹی CARICOM کو مستعفی ہونے کے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک میں پُرتشدد واقعات جاری ہیں۔ جتھوں کے عسکریت پسندوں نے 2 پولیس چوکیوں اور وزارت داخلہ پر چڑھائی کی لیکن پولیس نے یہ کوشش ناکام بنا دی ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم ایریئل ہنری سے مستعفی ہونے کے مطالبے کے ساتھ مسلح جتھوں نے ‘پورٹ او پرنس’ اور ‘کرائکس ڈس بوکٹس’ کے جوار میں واقع 2 جیلوں پر 2 اور 3 مارچ کو مسلح حملے کئے اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں کی تھیں۔
جھڑپوں کے دوران جیلوں سے تقریباً 4 ہزار قیدی فرار ہو گئےا ور 12 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ہیٹی انتظامیہ نے جیل سے مفرور قیدیوں کی گرفتاری کے لئے 4 مارچ کو 72 گھنٹوں کا کرفیو لگا دیا اور 7 مارچ کو کرفیو کی مدّت میں ایک مہینے کا اضافہ کر دیا تھا۔
اس دوران امریکہ کے بعد یورپی یونین کمیشن کے ترجمان پیٹر سٹینو نے بھی ہیٹی سے اپنے عملے کے انخلاء کا اعلان کر دیا ہے۔