استنبول: (ہمگام نیوز) ایم آئی ٹی کے انٹیلی جنس نیٹ ورک جو ترکی کی انٹیلی جنس ہے نے عراق اور قابض ایران کے بارڈر میں کرد جنگجوؤں کے خلاف بڑی کاروئی کا دعوی کیا ہے۔
نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن (ایم آئی ٹی) نے عراق کے سلیمانیہ میں علیحدگی پسند تنظیم (پی کےکے/کے سی کے)کے رہنماؤں میں سے ایک روژدہ بلن کو غیرفعال کر نے کا دعوی کیا ہے۔
ایم آئی کے انٹیلی جنس نیٹ ورک کے مطابق روژدہ بلن عراق/سلیمانیہ کے دیہی علاقوں میں ایرانی سرحد پر واقع پینجروین میں موجود ہونے کی اطلاع ملی تھی جس پر آپریشن کے لیے بٹن دبایا گیا۔
روژدہ بلن کو عراق/سلیمانیہ کے دیہی علاقوں میں سپاٹ آپریشن کے ذریعے غیر فعال کر دیا گیا۔
ترکی کے مطابق روژدہ بلن نے آزادی پسند تنظیم میں شامل ہونے والے نوجوانوں کی کی حوصلہ افزائی کی، نظریاتی پروپیگنڈے کے ساتھ ان کے ساتھ جوڑ توڑ کی، اور ترکیہ میں نوجوانوں کی تنظیم کے اراکین کو کارروائی کے لیے ہدایات فرہم کرتے تھے۔
لیکن دوسری طرف بعض لوگوں کا دعوی ہے کہ ترکی کردوں کی ہاڑ لیے کر عراق میں ایران کی اثر رسوخ کو کم کرنے کی خاطر وہاں اپنا اثر بنانے کے لیے کاروائیاں کررہا ہے۔