پنجشنبه, نوومبر 28, 2024
Homeخبریںامریکہ کا قابض پاکستان کے خلاف لائن اور قابض کی چالاکیاں

امریکہ کا قابض پاکستان کے خلاف لائن اور قابض کی چالاکیاں

ہمگام نیوز ڈیسک : پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے انسانی حقوق پر جاری کی گئی 2023 کی سالانہ رپورٹ میں پاکستان سے متعلق معلومات کو حقائق کے خلاف قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

جمعرات کو پاکستان کے دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ ہر سال اس رپورٹ کی تیاری میں جو طور طریقہ کار اختیار کرتا ہے وہ معروضی نہیں اور اس میں کئی سقم پائے جاتے ہیں۔

امریکہ کے محکمہ خارجہ نے 22 اپریل کو انسانی حقوق سے متعلق رپوٹ برائے سال 2023 جاری کی تھی جس میں دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے حقوق کی پامالی میں ملوث افراد کے خلاف کسی احتساب یا اقدامات کے فقدان پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

رپورٹ میں پاکستان میں 2023 میں ہونے والے انسانی حقوق کی پامالی کے متعدد مسائل کی نشان دہی کی گئی ہے جن میں ماورائے عدالت قتل؛ جبری گمشدگیوں کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

یاد رہے کہ مقبوضہ بلوچستان میں تیس ہزار کے قریب بلوچ قابض پاکستان نے اغوا کیے ہیں اور دس ہزار سے زیادہ لوگوں کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں۔

 بلو چستان میں انسانی حقوق کی پامالیاں کوسو اور مشرقی تیمور سے زیادہ ہورہے ہیں۔

 جہاں امریکہ سمیت دنیا نے نوٹس لیکر انکی ریاست کی تشکیل میں مدد دی ۔

اسی طرح اب وہ قابض پاکستان کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں ۔

مذکورہ رپورٹ پر باضابطہ ردِعمل میں قابض پاکستان کے دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ رواں سال جاری ہونے والی رپورٹ میں بھی غیر جانب داری سے کام نہیں لیا گیا اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے ایجنڈا کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔

جاری کردہ بیان میں اعتراض اٹھایا گیا ہے کہ امریکی رپورٹ میں دنیا بھر میں انسانی حقوق کی بات تو کی گئی ہے لیکن غزہ اور بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر جیسے خطوں میں ہونے والی خلاف ورزیوں کو نظر انداز کیا گیا ہے یا ان کی شدت کو گھٹا کر بیان کیا گیا ہے۔

قابض پاکستان نے الزام عائد کیا ہے کہ ’صرف سیاسی محرکات کی بنا پر جاری ہونے والی رپورٹ‘ہی میں غزہ جیسے انسانی المیے کو نظر انداز کیا جا سکتا ہے جہاں 33 ہزار سے زائد شہریوں کا ’قتلِ عام‘ کیا گیا ہے۔

 دفترِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی صورتِ حال پر امریکہ کی خاموشی اس رپورٹ کے بیان کردہ مقاصد کے منافی ہے۔

اب امریکہ سمیت دنیا بھر قابض پاکستان کے کالے کرتوتوں کی نشاندہی کررہے ہیں، اگر قابض نے بدمعاشی جاری رکھا تو انڈونیشا یوگوسلاویہ اور سوڈان کی طرع اسکا بھی احتساب کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز