سه شنبه, نوومبر 19, 2024
Homeخبریںبلوچستان میں قابض پاکستان کی غفلت سے مون سون کی تباہ کن...

بلوچستان میں قابض پاکستان کی غفلت سے مون سون کی تباہ کن بارشوں نے 16 افراد کی جان لے لی

ہمگام نیوز : قدرتی آفات سے نمٹنے کے حکام کے مطابق، یکم جولائی سے شروع ہونے والی مون سون کی بارشوں نے پیر کو مقبوضہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں کم از کم 16 افراد ہلاک، 11 زخمی، اور تقریباً 3,000 متاثر ہوئے۔

پورے خطے میں جون سے ستمبر تک ہونے والی مون سون کی بارشیں موسم گرما کی گرمی سے مہلت فراہم کرتی ہیں اور پانی کی فراہمی کو بھرنے اور زراعت کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہیں، بلکہ موسم سے متعلقہ آفات کا باعث بھی بنتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی ان کی تعدد اور شدت میں اضافہ کر رہی ہے۔

بلوچستان میں یکم جولائی سے مون سون کے دو خطرناک اسپیل دیکھے گئے ہیں، جہاں کل 16 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوچکے ہیں،‘‘

دوران موسلا دھار بارشوں اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے 417 مکانات کو نقصان پہنچا جس میں 124 مکانات مکمل طور پر منہدم ہوئے اور 293 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ کل 2,919 افراد شدید بارشوں سے متاثر ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “اکتیس کلومیٹر سڑکیں متاثر ہوئی ہیں، طوفانی بارشوں سے چھ پلوں کو جزوی نقصان پہنچا، جب کہ بارشوں کے دوران 120 مویشی ہلاک ہو گئے”۔

قلات اور زیارت میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے جب کہ آواران، کچھی، لورالائی، صحبت پور اور لسبیلہ جیسے اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔

سب سے زیادہ بارش قلات میں 48 ملی میٹر، اوستہ محمد میں 34 ملی میٹر اور سبی میں 21 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ کوئٹہ اور خضدار میں 10، 10 ملی میٹر جبکہ ژوب اور چمن میں 9 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز