شال : (ہمگام نیوز): کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جبری لاپتہ افراد کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5572 دن مکمل ہو چکے ہیں۔ آج کے روز ژوب سے پی ٹی ایم کے سیاسی کارکنان، سید محمد افغان کی قیادت میں کیمپ آئے اور لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیا۔
وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین، ماما قدیر بلوچ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مختلف علاقوں سے ملنے والی لاشوں کا ریکارڈ متعلقہ اداروں کے پاس موجود ہے، تاہم جن لاشوں کا ڈی این اے ٹیسٹ نہیں ہو سکا، انہیں عارضی طور پر دفنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح کرتا ہے کہ لاپتہ بلوچوں کے مسخ شدہ لاشوں کے معاملے میں پاکستانی ریاست جوابدہی سے بچ نہیں سکتی۔
ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ ریاستی ادارے بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کی کوشش میں ہیں، لیکن لاپتہ بلوچوں کے لواحقین کی طویل جدوجہد اور بھوک ہڑتال نے ریاستی جرائم کو دنیا بھر میں بے نقاب کیا ہے۔ پندرہ سال سے جاری اس احتجاج نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کی توجہ حاصل کی ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جبری گمشدگیاں اور لاشوں کا مسخ کیا جانا عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے کنونشنز کے تحت نسل کشی اور جنگی جرائم کے طور پر دیکھے جا رہے ہیں۔