کوئٹہ (ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خضدار، سوراب، قلات اور مستونگ کے بعد اب کوئٹہ میں داخل ہوتے ہی پولیس فورس مکمل طور پر لگا دی گئی ہے اور لانگ مارچ کا راستہ روک دیا گیا ہے۔
اس طرح کے غیر قانونی، غیر انسانی اور غیر آئینی طریقوں سے ریاست بلوچ قوم پر واضح کر رہی ہے کہ اس ملک میں ان کے کوئی شہری اور انسانی حقوق نہیں ہیں۔ ہم پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ یہ لانگ مارچ مکمل...
مستونگ(ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق جبری لاپتہ بلوچوں کی عدم بازیابی و ماورائے عدالت قتل کیخلاف لانگ مارچ مستونگ پہنچ گیا،لانگ مارچ کے قافلے کا مستونگ اور شال سے آئے ہوئے لوگوں نے بھرپور استقبال کیا ۔ اور اس وقت قافلہ مستونگ میں مرکزی شاہراہ پر ریلی کا انعقاد کر رہی ہے بعدازاں دھرنا دیا جائے گا۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ مستونگ کے غیور عوام سے بھرپور شرکت کرنے کی اپیل کرتے ہیں تاکہ ایک منظم قومی پیغام دیا جا سکیں کہ بلوچ خون اتنا سستا نہیں جو پانی کی طرح بہایا...
خضدار(ہمگام نیوز) مانیٹرنگ ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کا تاریخ ساز لانگ اس وقت خضدار میں داخل ہو چکا ہے۔ جہاں ہزاروں لوگوں نے خضدار پہنچنے پر بھر پور استقبال کیا۔ دوسری جانب بلوچ یکجہتی کمیٹی نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کا آج شام کا پڑاؤ خضدار میں ہوگا۔بلوچ اپنی بقاء کی جدوجہد میں مصروف عمل ہیں۔ بلوچستان بلخصوص جھالاوان کے عظیم فرزندوں سے لانگ مارچ میں بھرپور حصہ لینے کی اپیل کرتے ہیں۔خضدار شہر میں جبری گمشدگیوں اور لاپتہ افراد کے قتل کیخلاف احتجاج جاری ہے۔
شال (ہمگام نیوز ) خاران سے تعلق رکھنے والے جبری گمشدگی کا شکار شاہ فہد کی ہمشیرہ نادیہ بلوچ نے کوئٹہ میں قائم مسنگ پرسنز کے کیمپ سے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے کوئٹہ میں ہونے والے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے لانگ مارچ میں خاران سمیت پورے بلوچ قوم سے شرکت کی اپیل کی ہے۔
ویڈیو کانفرنس میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ بھی شریک ہیں۔
واضح رہے کہ کوئٹہ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے ریاستی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں اور فیک انکاؤنٹرز کے خلاف لانگ مارچ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
اس...
گوادر (ہمگام نیوز) بلوچستان کے ساحلی شہر علاقے گوادر سے پاکستانی فورسز ہاتھوں نوجوان گلوکار اور یوٹیوبر دلجان دیدار، اور اس کا بھائی شاہ حسین اور کزن یاسر غلام لاپتہ ہوگئے ۔
اہلخانہ کے مطابق آٹھ دسمبر بوقت شام تقریباً پانچ بجے مذکورہ نوجوان موٹر سائیکل پر تلاپی نگور سے اپنے گھر جورکان نگور آ رہے تھے کہ راستے میں یوسف بازار کے قریب پاکستانی فورسز نے اہل علاقہ کے سامنے حراست میں لے کر انھیں نامعلوم مقام منتقل کردیا۔ جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔