اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے امیر سعید ایرانی نے ایران کے زیرقبضہ بلوچستان میں سرگرم سنی مسلح تنظیم جیش العدل کے حملوں کو”گھناؤنے، وحشیانہ اور دہشت گردانہ” قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی ہے۔

ایران نے سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے نام اپنے خط میں کہا ہے کہ “غیر ملکی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ جیش العدل نے چابہار اور روسک شہروں میں متعدد مربوط دہشت گردانہ حملے کیے ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ “حملہ آوروں نے پانچ عوامی مقامات پر حملہ کرنے کی کوشش میں شہریوں کو یرغمال بنایا۔” انہوں نے ایران کی سیکورٹی اور استحکام کو غیر مستحکم کرنے کے لیے متعدد بڑے فوجی اڈوں اور سیکورٹی کے مقامات پر قبضہ کیا ہے۔

ایرانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ ان گھناؤنے اقدامات کی شدید مذمت کرے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کیے گئے وعدوں کے مطابق مناسب اقدامات کرے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ “یہ واقعہ شامی عرب جمہوریہ کے دارالحکومت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانے کی عمارت پر اسرائیلی ادارے کی طرف سے کیے گئے شرمناک اور نفرت انگیز دہشت گردانہ حملے کے صرف دو دن بعد ہوا ہے۔”

ایرانی سفیر نے مزید کہا ” ایرانی سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جرأت مندانہ ردعمل نے چابہار اور راسک میں فوجی اور سیکورٹی مراکز کو کنٹرول کرنے کی ان کی کوشش کو ناکام بنا دیا” اور ایرانی سیکورٹی فورسز تمام مغویوں کو آزاد کرانے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب مشرق وسطیٰ کے خطے میں کشیدگی عروج پر پہنچ چکی ہے جس کے نتیجے میں سات عمارتیں تباہ ہو گئی تھیں اور اس حملے کے نتیجے میں ایران کی کئی عسکری کمانڈرز سمیت دوسرے عناصر کی ہلاکت ہوئی تھیں۔