ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں مقیم پاکستانی صحافی شاہین صہبائی نےمائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر خبر دی ہے کہ چائنا اور آئی ایم ایف کے آپسی مفادات میں پاکستانی معیشت کی مثال ہاتھیوں کی لڑائی میں گھاس جیسا ہے۔
یاد رہے کہ چین نے پاکستانی مقبوضہ بلوچستان میں سی پیک اور گوادر پورٹ کے تناظر میں ملٹی بلین ڈالرز کی انویسٹمنٹ کی ہے اور اس بڑے پیمانے کی سرمایہ کاری اور اسکی دور رس نتائج سے عالمی قوتیں کسی بھی طرح خوش نہیں ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس کو شفاف بنانے کے ساتھ ساتھ عالمی سرمایہ کاری...
پچھلی سالانہ رپورٹوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران میں نسلی امتیاز کی وجہ سے سزائے موت کے اعدادوشمار میں بلوچوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ 2023 میں فی ملین باشندوں میں مقبوضہ بلوچستان فی کس پھانسیوں کے حساب سے 25 پھانسیوں کے ساتھ دوسری نمبر پر رہا۔
دستیاب رپورٹوں کے مطابق 2023 میں چار مقبوضہ صوبوں مغربی آذربائیجان، مشرقی آذربائیجان، بلوچستان اور کردستان میں 150 افراد کو پھانسی دی گئی۔ یہ تعداد 2022 میں 130، 2021 میں 62 اور 2020 میں 60 فیص تھی۔
چونکہ نسلی امتیاز کی وجہ سے پھانسی ان کے آبائی صوبوں میں خصوصی طور پر نافذ...
سمیر ٹاٹا، ایک جیو پولیٹیکل ماہر ہونے کیساتھ ساتھ انٹرنیشنل پولیٹیکل رِسک اینالیٹِکس کا بانی اور صدر بھی ہے، برطانیہ کے مشہور تھنک ٹینک نشریاتی ادارہ رویال یونائیٹڈ سروسز انسٹیٹیوٹ میں شائع کردہ اپنے ایک کمنٹری میں پیش گوئی کرتا ہے کہ 2025 سے 2030 تک بھارت اور چین کے مابین مشرقی لداخ میں جنگ ہونے کے قوی امکانات ظہور پذیر ہیں۔
وہ کہتا ہے کہ بھارت اور چین دونوں ریاستوں کے قومی مفادات کے تناظر میں مشرقی لداخ کو بہت بڑی اہمیت حاصل ہے۔ وہ کہتا ہے کہ مشرقی لداخ چین کیلئے توانائی سیکیورٹی کا ایک بڑا محرک ہے...
ہمگام رپورٹ: بارباڈوس کے علم بردار سعودی عرب جانے والے چینی اسٹیل مصنوعات سے لدے بحری جہاز کو خلیج عدن میں میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے اور اسے حوثیوں کا پہلا مہلک حملہ قرار دیا جا رہا ہے جس میں عملے کے کم از کم دو ارکان ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔
ایس اینڈ پی گلوبل کموڈٹیز ایٹ سی کے اعداد و شمار کے مطابق جب سپرا میکس پر 6 مارچ کو حملہ کیا گیا تو وہ چین کے شہر تیان سے جدہ کو 42,082 میٹرک ٹن اسٹیل کی مصنوعات پہنچا رہا تھا۔
چین مشرق وسطیٰ کو بہت زیادہ...
شال: (ہمگام نیوز رپورٹ) شیطانستان (پاکستان) کی وزارت داخلہ نے ’غیرقانونی‘ غیرملکیوں کی موجودگی سے لاحق سلامتی کے مسائل اور معاشی نقصان کو اس کی فیصلے کی وجہ بتایا ہے۔ اس اقدام سے متاثر ہونے والوں میں بڑی اکثریت افغان شہریوں کی ہے۔ یہ لوگ اپنے ملک میں 44 سال سے جاری جنگوں اور معاشی مسائل کے باعث پناہ گزینوں کی حیثیت سے پاکستان آتے رہے ہیں۔
پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کی تاریخ، ملک میں ان کی قانونی حیثیت اور انہیں درپیش موجودہ حالات کے بارے میں حقائق سے آگاہی مہم
:دنیا کا قانون اور پناہ گزین
جنیوا کنونشن برائے پناہ...