Homeخبریںبلوچوں اور افغانوں کے خلاف قابض پنجابی کا رویہ تاریخی دشمنی پر...

بلوچوں اور افغانوں کے خلاف قابض پنجابی کا رویہ تاریخی دشمنی پر مبنی ہے، ایف بی ایم

کوئٹہ(ہمگام نیوز ) فری بلوچستان موومنٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغان اور بلوچ کا ایک دوسرے کے ساتھ تاریخی روابط ہیں قومی بنیادوں پر بقائے باہمی اور ایک دوسرے کے مفادات کی حفاظت سمیت یہ دونوں اقوام سینکڑوں سالوں سے اس خطے میں امن و آشتی کے ساتھ رہتے آئے ہیں اور جہاں جب بھی کوئی باہمی چپقلش یا غلط فہمیاں پیدا ہوئیں تو تاریخ گواہ ہے کہ بلوچ اور پشتون قوم کے راہبروں نے باہمی گفت و شنید اور ایک دوسرے کی احترام کے بنیاد پر سارے مسائل کا حل نکالا ہے۔

ایف بی ایم اپنے بیان میں مزید کہا کہ جب سے انگریزوں کے غلام پنجابیوں کو انگریز نے غیر فطری اور سامراجی مفادات کی نگہبانی کے لئے ایک ملک بنامِ پاکستان بنا کر دی ہے تب سے یہ غلام ابنِ غلام پنجابی بلوچستان اور افغانستان کے نہ صرف آقا بننے کے تگ و دو میں ہے بلکہ افغانستان کو خاک و خون میں نہلایا ، سوویت یونین انخلا کے بعد پاکستانی فوج نے افغانوں کو آپس میں دست و گریبان کیا تاکہ افغانوں کو کمزور کرکے افغانستان کو بھی پاکستان اپنا صوبہ بنائے اور افغانستان پر بھی قابض ہو جس طرح یہی پنجابی فوج گزشتہ کئی دھائیوں سے بلوچستان پر قابض ہے اور پشتون سمیت بلوچ قوم کی قتل عام کر رہا ہے یہ قابض ریاست چاہتی ہے کہ دونوں مظلوم قومیں یعنی بلوچ اور پشتون آپس میں دست و گریبان ہوجائیں تاکہ وہ اپنی مذموم مقاصد کو مزید بہتر انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچا سکیں ۔اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی مقتدرہ چند ضمیر فروش بلوچ و پشتون کو استعمال کرتے ہوئے بلوچ اور پشتون قوم کے درمیان منافرت پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے، ہم یہ واضح طور پر بتانا چاہتے ہیں کہ جو بھی بلوچ اور پشتون پاکستانی قبضہ گیر کی ایماء پر ایک دوسرے پر ہرزہ سرائی کرتے ہیں وہ بلوچ اور پشتون قومی مفادات کے نہ صرف دشمن ہیں بلکہ ایسے لوگ سامراجی کاسہ لیس اور ذاتی مفادات کے غلام ہیں اور ایسے لوگوں کا بلوچ اور پشتون اجتماعی دکھ، درد اور مصائب و آلام سے کوئی سروکار نہیں.

ایف بی ایم نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے قابض پاکستان افغانوں کو جو کہ پشتونستان اور ان میں سے کچھ جو بلوچستان میں پناہ لئے ہوئے ہیں، ایک مذموم سیاسی مقصد کے تحت بے دخل کرنے کے لئے ایک تند و تیز مہم چلا رہا ہے اور کراچی کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں پشتونوں کو کریمنیلز کی طرح گھیرا جاتا ہے اور بے عزت کیا جاتا ہے، پاکستانی پنجابی خود اپنے کرتوتوں کی وجہ سے پوری دنیا میں بدنام ہیں اور پوری دنیا میں ان کی تذلیل کی جاتی ہے اور یہی پنجابی پھر عزت دار افغانوں کے ساتھ وہی برتاو کرتے ہیں ۔ پشتونوں اور بلوچستان میں پناہ لینے والے افغانوں کی پنجابی کے ہاتھوں تذلیل پوری بلوچ و پشتوں قوم کی تذلیل ہے پاکستانی پنجابی کی طرف سے پشتونوں کے خلاف مہم غیر منطقی ہے بلکہ یہ عمل الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق ہے، جن افغانوں نے بلوچستان میں پناہ لی ہے وہ بھی افغانستان میں پاکستانی دہشت گردی کے ہاتھوں مجبور ہو کر افغانستان سے نکلے ہیں اور اب افغانستان میں حالات امن کی طرف جارہے ہیں تو بلوچستان پناہ لینے والے افغان بھی خود بخود آہستہ اپنے وطن چلے جائیں گے۔ لیکن پنجابی کی یہ عمل پشتونوں کو خود اپنی سرزمین سے نکال باہر کرنے اور بلوچ سرزمین پر پناہ لینے والے پشتونوں کو دربدر کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے اور اس میں قابض نے ایک ضمیر فروش بلوچ سے اعلان کروایا اور دوسرے ضمیر فروش پشتون قبضہ گیر کے مقاصد کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے سرگرم عمل ہے ۔

ایف بی ایم نے مزید کہاکہ پاکستانی فوج ڈیورنڈ لائن میں باڑ لگانے میں سرگرم ہے تاکہ انگریزوں کی کھینچی گئی لکیر کو پختہ کر کے افغانستان اور بلوچستان کے علاقوں پر اپنا دائمی قبضہ جمائے جس لکیر نے بلوچستان اور افغانستان کے علاقوں کو تقسیم کیا ہے نہ بلوچستان اس لکیر کو مانتا ہے اور نہ افغانستان ۔ بلوچ اور پشتون قوم کو مل کر انگریزوں کے نکالے گئے لکیروں کو مٹانے سمیت پاکستانی پنجابی قبضہ گیر کے چنگل سے بھی اپنی وطن کو آزاد کرنے کے لئے کام کرنا ہوگا ۔

Exit mobile version