کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بی ایم سی گرلز آرگنائزنگ باڈی اجلاس زیر صدارت یونس بلوچ منعقد ہوا جس میں مہمان خاص نائب صدر ظہور ریکی بلوچ، اور ڈاکٹر ماجد بلوچ تھے۔اجلاس میں سابقہ کارکردگی رپورٹ،تعلیمی امور،اور آئند ہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث آئے۔تعلیمی امور کے ایجنڈے سے خطاب کرتے ہوئے کارکناں نے کہا کہ بلوچستان میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے مجموعی طور پر خواتین تعلیمی حوالے سے پسماندگی کا شکار ہیں۔ اور تعلیمی اداروں میں خواتین کے لئے موافق ماحول کے لئے بندوبست نہ ہونے کے سبب طالبات کو تعلیم حاصل کرنے میں دشواریاں پیش آتی ہیں۔ یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ کسی بھی قومی ترقی کے خواب شعوری و تعلیمی اسلحہ سے لیس ہوئے بغیر شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا جس میں خواتین کی کردار نا گزیر ہے۔تعلیمی ترقی مستقل مزاجی کے ساتھ مسلسل جدوجہد سے ممکن ہے۔بلوچستان میں تعلیمی صورتحال مایوس کن ہے۔ بیشتر علاقوں میں طالبات کے لئے تعلیمی ادارے موجود نہیں ۔بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی پلیٹ فارم طالبات کو متحد رکھنے اور حقوق کی دفاع کرنے کا بہترین زریعہ ہے جس کو فعال کرنے میں دن رات ایک کریں گے۔ آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے میں سابقہ کابینہ تحلیل کرکے نئی آرگنائزنگ کمیٹی تشکیل دی گئی جس میںآرگنائزر،ڈپٹی آرگنائزر تمام کلاسوں کے لئے گرلز نمائندے الیکشن میں مقابلے کے بعد منتخب ہوئے۔