Homeخبریںکوئٹہ: بلوچستان میں جاری فوجی کارروائیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

کوئٹہ: بلوچستان میں جاری فوجی کارروائیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی جانب سے قلات ، مستونگ، منگچر، مشکے و بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جاری آپریشنوں کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں خواتین و بچوں سمیت لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شُرکا ءنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے جن پر آپریشن، بلا جواز گرفتاریوں ، اور نہتے لوگوں کو قتل کرنے کے خلاف نعرے درج تھے۔ پریس کلب کے سامنے شرکاءنے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے فوری طور پرآپریشن روکھنے، لاپتہ لوگوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں نے کہا بلوچستان میں فورسز کے ہاتھوں عام لوگوں کی ہلاکت تشویشناک حد تک بڑھ رہی ہیں۔آئے روز چھاپوں کے دوران گھروں کو لوٹ کر جلایا جا رہا ہے، مال مویشیوں و کھڑی فصلات کو نقصان دینے کی کاروائیوں فورسز کے ہاتھوں روز کا معمول بن چکے ہیں۔ رواں مہینے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے درجنوں لوگوں کو گھروں سے اُٹھا کر لاپتہ کرنے کے بعد ان کی لاشیں ورثاءکے حوالے کی گئی ہیں۔قلات و گرد نواح میں آپریشن کے دوران 20سے زائد عام شہری و مزدوروں کو قتل کرکے انہیں مزاحمت کار قرار دینے کی کوشش کی گئی۔ دورانِ آپریشن گھروں پر فضا سے شیلنگ، اور زمینی فورسز کی بمباری سے بلاتفریق بلوچ نشانہ بن رہے ہیں۔ اس کے علاوہ گزشتہ روز مشکے میں کوہِ سفید میں کاروائی کے دوران خواتین پر تشدد کے بعد دو کمسن بچوں کو گرفتار کرکے شہید کردیا گیا ، بعد میں ان کی لاشیں مقامی انتظامیہ کے حوالے کی گئیں۔جبکہ آپریشن کے دوران گھروں سے اُٹھا کر لاپتہ کرنے والے متعدد بلوچ تاحال فورسز کی تحویل میں ہیں، جہاں ان کی کی زندگےوں کو خطرات لاحق ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا صرف فورسزترجمان کی باتوں کو پھیلا کر کمسن بچوں، و مزدوروں کو مزاحمت کار ظاہر کرکے ان انسانےت سوز کاروائیوں میں برابر کے شریک ہو رہی ہے۔ رہنماﺅں نے عالمی میڈیا کے نمائندوں و انسانی حقوق کے معتبر اداروں سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں جاری اس جنگ سے فورسز کے ہاتھوں عام لوگوں کی ہلاکت کا نوٹس لیں۔ کیوں کہ ان کی خاموشی اس طرح کے کاروائیوں کے جاری رہنے کا سبب بن رہی ہے۔

Exit mobile version