Homeخبریںبی ایس اے سی نے تعلیمی اداروں میں مسائل کے حوالے سے...

بی ایس اے سی نے تعلیمی اداروں میں مسائل کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دی

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اکیسیویں صدی کے جدید و سائنسی برق رفتار دور میں دنیا ستارے ،سیاروں کا رخ کرچکا ہے اور بلوچستان کے تعلیمی ادارے لیکچرار سمیت بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے تعلیم سے محروم ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دالبندین ڈگری کالج میں پچھلے ایک سال سے کلاسیں لیکچرار اور پروفیسر نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑے ہیں۔پورا کالج جس میں کم سے کم تیس سے زائدپروفیسرز کی اسٹاف کی ضرورت ہوتی ہے اسکے برعکس کالج میں سات لیکچرار پر مشتمل اسٹاف موجود ہے جو آٹھے میں نمک کے برابر ہے۔کالج میں لیبارٹری ،میوزیم اور لائبریری جنہیں بنیادی سہولیات قرار دیا جاتا ہے ان سے طلبا کو محروم کردیا گیا ہے۔ہزاروں کے تعداد میں میں زیر تعلیم طلبا کو رہائش کیلئے ہاسٹل کی سہولیت میسر نہیں ۔ضلع دالبندین کو بلوچستان کے پسماندہ ترین علاقے میں شمار کیا جاتا ہے جہاں تعلیمی اوسط سرے سے انتہائی کم ہے اور ان میں مذید مثبت اقدامات اور تعلیم نظام میں بہتری لانے کے بجائے تعلیمی اداروں کوبند کیا جارہا ہے ۔اور دوسری طرف حکومت بلوچستان اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے روزانہ کی بنیاد پر تعلیمی نظام میں بہتری کا دعوی کیا جارہا ہے لیکن زمینی حقائق بالکل اس کے برعکس دکھائی دیتے ہیں۔تعلیمی بجٹ میں اضافہ اور تعلیمی ایمرجنسی جھوٹ پر مبنی بیانات ثابت ہوئے جنہیں عملی جامہ پہنانے میں کئی سال گزر گئے ۔اس علاوہ مرکزی ترجمان نے کہاکہ آواران میں HRAپروجیکٹ میں حالیہ دنوں میں بیروزگار گریجویٹ نوجوانوں کیلئے انٹرشپ پروگرام کے لسٹ میں متعلقہ پروجیکٹ ڈائریکٹر نے میرٹ کی پامالی کرکے اپنی من پسند لوگوں کو لسٹ میں شامل کیا گیا ہے ۔آواران،مالار،جھاؤ اور مشکے کے بہت سے بیروزگار گریجویٹ جن کے نام ویٹنگ لسٹ میں شامل تھے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور ایڈمن HRAنے راتوں رات ویٹنگ لسٹ کو تبدیل کرکے اپنے من پسند اور سفارشی لوگوں کو لسٹ میں شامل کروالیا۔جو کہ آواران کے بیروزگار اور غریب گریجویٹ کے حق پر شب خون مارا ۔ آواران کے گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ حالیہ انٹرشپ کے لسٹ کو یکسر مسترد کرچکے ہیں۔اور ان کا مطالبہ ہے کہ حالیہ بے ضابطگیوں کا نوٹس لیکر انکی دوبارہ لسٹنگ کی جائے ۔مرکزی ترجمان نے حکومت بلوچستان سے اپیل کی کہ ڈگری کالج دالبندین کو بنیادی سہولیات اور HRAکی بے قاعدگیوں کا نوٹس لیکر ذمہ داران کو سزا دیکر غریب اور بیروزگار نوجوانوں کی حقوق کو یقینی بنایا جائے ۔اور انہوں نے مذید کہا کہ بلوچ طلبا ایکشن کمیٹی نے پورے بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں درپیش مسائل کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اپنا رپورٹ مکمل کرکے میڈیا اور صوبائی حکومت کو جلد پیش کرے گی۔

Exit mobile version