Homeخبریںبی ایل اے نے خاران میں خفیہ اداروں کے دفاتر پر راکٹ...

بی ایل اے نے خاران میں خفیہ اداروں کے دفاتر پر راکٹ حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی

کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے گزشتہ روز خاران میں ہونے والے راکٹ حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے سرمچاروں نے گزشتہ روز مقبوضہ بلوچستان کے علاقے خاران شہر میں سیکریٹریٹ روڈ پر واقع ایم آئی (ملٹری انٹیلیجنس) آفس، آئی ایس آئی کے زیر استعمال بیچلر لاج، ڈی سی آفس اور اطراف کے ایف سی مورچوں پر راکٹوں سے حملہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس حملے کے نتیجے میں قابض ایف سی اور خفیہ اداروں کو جانی و مالی نقصان پہنچا جس کی ذمہ داری ہماری تنظیم بلوچ لبریشن آرمی قبول کرتی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ خاران شہر کے مرکز میں واقع مذکورہ ایریا ضلع میں ریڈ زون کی حیثیت رکھتا ہے جہاں ایک عرصہ سے خفیہ ادارے مخصوص ٹھکانوں کو قبضے میں لئے علاقے میں مختلف ہتھکنڈوں سے دہشت پھیلا رہے ہیں، قریبی مقامات پر جگہ جگہ نصب کئے گئے کیمروں کے ذریعے شہریوں کو ٹریک کرکے مخبروں کی مدد سے لاپتہ کرنے کا عمل بدستور جاری ہے۔ ایم آئی اور آئی ایس آئی کے ان دفاتر اور ٹھکانوں سے بلوچ عوام دوری اختیار کرے۔

بی ایل اے کے ترجمان آزاد بلوچ نے مزید کہا کہ علاوہ ازیں یہاں ایک اور اہم معاملے کو اجاگر کرنا ضروری سمجھتے ہیں کہ خاران شہر سمیت مقبوضہ بلوچستان کے چند دیگر علاقوں میں قابض ادارے ایک نئے فوجی پالیسی کے تحت مقامی لوگوں کے مالی مشکلات کا فائدہ اُٹھا کر بلوچ خواتین کو نرسنگ کے نام پر خاران، خضدار اور کراچی سمیت دیگر کیمپوں میں فوجی ٹریننگ دے رہے ہیں، جنہیں بعد ازاں ان علاقوں میں ہونے والے روز مرہ کے سرچ آپریشن اور فوجی چھاپوں میں قابض اہلکاروں کے ہمراہ تلاشی اور مخبری کیلئے گھروں میں بیجھا جاتا ہے۔

بی ایل اے بلوچ قوم کو ہدایت کرتی کہ دشمن کے اس سازش سے ہوشیار رہے اور خواتین کو اس دوغلے ملازمت سے حد درجہ دور رکھیں۔

ترجمان نے آخر میں کہا کہ قابض فوج اور اس کے معاونت کاروں پر ہمارے حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔

Exit mobile version