Homeخبریںدزاپ میں قابض ایرانی آرمی اور سیکیورٹی فورسز کی بلوچ مظاہرین پر...

دزاپ میں قابض ایرانی آرمی اور سیکیورٹی فورسز کی بلوچ مظاہرین پر براہ راست فائرنگ سے شہید ہونے والوں کی تعداد 95 تک پہنچ گئی، 300 سے زائد زخمی

 

دزاپ ( ہمگـام نیوز) آمدہ اطلاع کے مطابق گزشتہ ہفتے 30 ستمبر کو مغربی مقبوضہ بلوچستان کے مرکزی شہر دزاپ میں جمعہ کے روز قابض ایرانی آرمی اور سیکورٹی فورسز کی بلوچ مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 95 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 300 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

اب تک 95 بلوچ شہریوں کی شناخت ہو چکی ہے جنہیں فوجی دستوں نے مسجد اہل السنۃ زاہدان میں گولیاں مار کر پھر احتجاجی مظاہروں میں شہید کر دیا تھا، بلوچ کارکنان مہم کی جانب سے ان کی شناخت درج کرائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ زخمیوں کی تعداد 300 سے زائد ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے 30 ستمبر کو دزاپ( زاہدان ) میں قابض ایرانی آرمی اور سیکورٹی فورسز کی براہ راست بلوچ مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 95 تک پہنچ گئی، انٹیلی 300 سے زائد زخمی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق قابض ایرانی آرمی نے دزاپ جامع مسجد میں خواتین کے حصے میں داخل ہونے پر 23 آنسو گیس کے گولے بھی پھینکے جس سے بڑی تعداد میں خواتین کا دم گھٹ گیا اور ان میں سے ایک کی موت ہوگئی۔

اس واقعے کے بعد زاہدان کے مختلف علاقوں میں بلوچ شہریوں نے احتجاج کیا اور جمع ہوکر قابض کے اپنی نفرت کا اظہار کیا ۔
رپورٹ کے مطابق زاہدان میں 30 ستمب سے لے کر آج تک شہید ہونے والوں کی تعداد 95 تک پہنچ گئی اور شہیدوں کی شناخت درج ذیل ہے

انسانی حقوق کی تنظیم نے اس بات پر زور دیتی ہے کہ حقیقی تعداد اس تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔

شہداء کی تفصیل

1: حمزه نارویی فرزند محمد
2: عبدالرحمن بلوچی خواه فرزند شاهی
3: محمد امین گمشادزهی فرزند عبدالحمید
4: محمد رضا ادیب توتازهی فرزند سید محمد
5: محمد براهویی ( طالب علم)
6: امین الله قلجایی ( طالب علم)
7: عمران شه بخش فرزند عبدالقیوم
8: یاسر شه بخش فرزند حاج تاج محمد
9: محمد اقبال نایب زهی (شهنوازی)
10 : ابوبکر علیزهی فرزند عبدالشکور
11: جلیل محمد زهی فرزند رحمن
12: حمید عیسی زهی
13: نعمت الله کبدانی
14: حمید نارویی فرزند محمد علی
15: صمد شاهوزهی فرزند شیر علی
16: محمد صدیق نارویی فرزند سراج الدین
17: لال محمد عالی زهی فرزند ظریف
18: حمزه نارویی
19؛ ابوبکر علی زهی
20: عمر شهنوازی فرزند محمد شریف
21:  عبدالغفور نور براهویی فرزند ظاهر
22: حمید نارویی فرزند رشید
23: فرزاد شه بخش فرزند ابراهیم
24: محمد قلجای
25: محمد ریگی
26: امیر حمزه شهنوازی
27: لال محمد آنشینی فرزند شریف
28: بلال آنشینی
29: صلاح الدین گمشادزهی فرزند حاجی نعمت الله
30: ابراهیم گورگیج
31: احمد شه بخش فرزند عبدالکریم
32: محمد اقبال (نایب زهی) شهنوازی فرزند نیازمحمد 16 سالہ
33:  احمد سرگلزایی
34: محمد فاروق رخشانی
35: منصور رخشانی
36: لال محمد آنشینی
37: عبدالملک شه بخش
38:  عمر شهنوازی
39: علی اکبر حلقه بگوش
40: یونس نارویی
41: جلیل رخشانی فرزند مجید
42: محمد علی گمشادزهی ۱۸ ساله.
43: رافع نارویی
44: علی عاقلی (نارویی) ۲۸ ساله
45: محمود براهویی ۱۸ ساله (طلبه)
46: عبدالصمد براهویی (عیدوزهی) فرزند سخی داد
47: ابوبکر نهتانی
48: موسی نهتانی
49: عبدالمجید ریگی
50: سامر هاشمزهی ۱۶ ساله
51: محمدعمر شهنوازی فرزند شریف
52: عبدالجلیل قنبرزهی فرزند حاجی رحمن
53: امین گله بچه
54: وحید هوت
55: گنگوزهی (نام نامشخص)
56: یک زن بلوچ (هویت نامشخص)
57: عبدالغفور دهمرده
58: عمران حسن زهی فرزند علی
59: محسن گمشادزهی
60: امیرحسین میرکازهی (ریگی) ۱۹ ساله فرزند ابراهیم
61: سلمان ملکی ۲۵ ساله
62: جمال عبدالناصر محمد حسنی (براهویی)
63: مرتضی حسن زئی
64: ذوالفقار جان حسن زئی
65: آرمان حسن رئی
66: محمود حسن زئی
67: موسی آنشینی ۱۸ ساله فرزند عزیز
68: ثامر شهنوازی
69: محمدعلی اسماعیل زهی (شه بخش) فرزند عبدالواحد
70: مجید بلوچزهی (شه بخش) فرزند مهرالله
71: مهدی آنشینی
72: عبدالمنان رخشانی
73: بلال رخشانی فرزند عبدالواحد
74: سامر هاشمزهی
75: مولوی امید شهنوازی فرزند احمد
76: اقبال شهنوازی
77: سدیس کشانی ۱۴ ساله
78: متین قنبرزهی
79: اسماعیل آبیل فرزند رحمن
80: سلیمان عرب فرزند سردار
81: احمد سارانی
82: جواد پوشه فرزند احمد ۱۲ ساله
83: اسماعیل حسین زئی فرزند محمد سلیم
84: ماه الدین شیروزهی
85: جابر شیروزهی ۱۲ ساله فرزند احمد
86: عبدالصمد ثابتی زاده (شاهوزهی) فرزند شیرعلی
87: میرشکار (نام نامشخص) ۲ ساله
88: خدانور لجعی فرزند عیسی
89: موسی ویراء ۱۸ ساله فرزند عبدالقیس
90: غلام نبی نوتی زهی
91: امید سارانی ۱۳ ساله
92: امید صفرزهی ۱۷ ساله
93: عبدالوحید توحیدنیا فرزند رحیم
94: نجم الدین تاجیک فرزند حفیظ الله (اهل افغانستان)
95: بهزاد ریگی
واضح رہے کہ شہید ہونے والوں کی تعداد اس سے بھی زیادہ ہے کیونکہ تمام کمیونیکیشن کی بندش کے سبب کئی ایسے افراد ہیں جن کی ابھی تک رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے جبکہ زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے ـ

Exit mobile version