کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ نیشنلسٹ آرمی کے ترجمان مرید بلوچ نے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ دلاور ولد واحد بخش کے قتل سے بی این اے کا کوئی تعلق نہیں ہے اسی طرح کی سازشیں بی این اے کے خلاف گزشتہ دو سالوں سے ہورہی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ کچھ دن پہلے بھی اسی طرح کیچ کے علاقے ہوشاپ گورکوپ میں ڈاکٹر علی جان والد صاحبداد کو قتل کرکے بی این اے کے نام کو استعمال کیا گیا تھا جس کو بعد میں تنظیم نے واضع کیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ اسی طرح دلاور ولد واحد بخش کو بھی بھتہ خوری، زاتی دشمنی اور سازش کے تحت قتل کیا گیا ہے اس واقع میں بھی بی ایل ایف نے انور عرف چاکر کولوائی کو استعمال کرکے بی این اے کو بدنام کر نے کی کوشش کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یاد رہے بی این اے کو کمزور کرنے میں بی ایل ایف کا کلیدی کردار رہا ہے اور ان تمام واقعات کو اختر ندیم نامی شخص سرانجام دے رہا ہے جس نے بی ایل ایف کو گزشتہ چار سالوں سے ہائی جیک کرکے بلوچ کش پالیسیاں تھوپ رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ گزشتہ دنوں ایران میں ہانی گل بلوچ اور سمیر بلوچ کے شہادت میں بھی انہی محرکات کا ہاتھ ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم قوم پر واضع کرنا چاہتے ہیں کہ گزشتہ کافی عرصے سے بی این اے کو سابقہ اتحادی تنظیموں کی طرف سے ہائی جیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس سابقہ ادوار میں بی این اے کو کافی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا
جیسا کہ گلزار امام شمبے کو دشمن کے ہاتھوں دینا، بی این اے کے اندر پیسوں کے زور پر اپنی لابیز بنانا بعد میں انہیں اپنی تنظیموں میں بھرتی کرنا
بی این اے کے جنگی ساز و سامان پر قبضہ کرنا بی این اے کے ساتھ فیصلے کرکے ان سے مکر جانا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ان تمام واقعات کو بی این اے نے قوم اور آزادی پسندوں کے سامنے لایا مگر افسوس کہ سب نے اپنی آنکھیں بند کرلی۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اس جنگ کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔