Homeانٹرنشنلدی ہیگ:فری بلوچستان مومنٹ کی جانب سے 1998 میں پاکستان کی جانب...

دی ہیگ:فری بلوچستان مومنٹ کی جانب سے 1998 میں پاکستان کی جانب سے کئے جانے والے ایٹمی دھماکوں کی خلاف احتجاج کیا گیا

دی ہیگ (ہمگام نیوز ) فری بلوچستان کی جانب سے کل بروز 26 مئی کو دوپہر 1 تا 2:30 بجے تک نیڈرلیڈ کے مقام دی ہیگ میں انٹرنشنل کورٹ آف جسٹس کی سامنے فری بلوچستان مومنٹ نیڈرلیڈ برانچ کی جانب سے چاغی کے مقام راسکوہ میں ہونے والے پاکستانی ایٹمی دھماکوں کے خلاف احتجاج کیا گیا.

اس احتجاج کا عنواں (یوم ئے آسروخ) تھا اس احتجاج میں پاکستان کا بلوچستان پر جبری قبضہ اور ایٹمی دھماکوں کی خلاف نعرے لگائے گئے. ان نعروں میں اہم نعرے (فری فری بلوچستان،پاکستانی ایٹمی بم دنیا کے لئے خظرہ وغیرہ ہے شامل تھے ۔

اس احتجاج میں شامل شرکاء نے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا ‫جس میں یہ کہا گیا کہ پاکستان کی جانب سے مقبوضہ بلوچستان کے مقام چاغی کے اندر آبادی والے علاقے میں پاکستان کی جانب سے کئے گئے یہ دھماکے اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان نے بلوچستان پر جبری قبضہ کیا ہے اور وہ بلوچ قوم کو ختم کرنے کے لئے ہر غیر انسانی و غیر اخلاقی حربہ استعمال کر رہا ہے ‫اور دنیا کو چاہئے کہ وہ پاکستان کو بلوچ آبادی والے علاقے میں ایٹمی دھماکے پر جواب دہ ٹہرائے اور بلوچستان پر پاکستانی قبضہ کے خلاف بلوچ قوم کی آواز بنے ۔

واضح رہے ان دھماکوں کے بعد چاغی میں ایٹمی تابکاری کی وجہ سے جلد کی کینسر اور پیدائشی امراض سمیت موسمیاتی مسائل عام لوگوں کو درپیش ہیں ۔

احتجاج میں اس بارے میں آگاہی فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ۔ فاٹا سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکن زر علی خان آفریدی نے بھی احتجاج میں شامل شرکاء سے بات کی انہوں نے کہا کہ پاکستانی نیوکلئیر ہتھیار دنیا کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ ہے اور اس میں کوئی بعید نہیں کہ کل کو یہ نیوکلئیر ہتھیار کسی اور کے ہاتھ لگ جائیں ۔

Exit mobile version