نیو یارک (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگان) کے ترجمان جان کربی نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ ’’سعودی عرب کو اب بھی خطرات لاحق ہیں”، لیکن انہوں نے سعودی عرب میں ینبع سے کچھ فاصلے پر ایک بمبار کشتی کو تباہ کیے جانے سے متعلق مزید تفصیل بیان نہیں کی۔
منگل کے روز سعودی وزارت دفاع نے بحیرہ احمر میں ینبع سے دور بارود سے لدی ایک کشتی روکنے کے بعد تباہ کرنے کا دعوی کیا تھا۔ وزارت دفاع کے مطابق نیوی کے اہلکار سمندر میں موجود ایک مشکوک بمبار کشتی کو تباہ کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
دو اپریل کو ایرانی پاسداران انقلاب کی کارروائیوں اور امریکی بحری جہازوں کے قریب ایرانی کشتی کی آمد کے بارے میں پینٹاگان کے ترجمان جان کربی نے بتایا کہ ’’ہم کشیدگی نہیں چاہتے اور نہ ہی ایرانی پاسداران انقلاب کی طرف سے کسی قسم کی بدامنی یا تخریب کاری کی کوشش کو قبول کریں گے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ کوئی نیا واقعہ نہیں ہے بلکہ ایسے معاملات ایک طویل عرصے سے چل رہے ہیں اور حالیہ واقعہ ان ہی واقعات کی ایک کڑی ہے۔ ایرانی بحریہ اور پاسداران انقلاب تیز رفتار جنگی کشتیوں کو بار بار کشیدگی کے لیے استعمال کرتے ہیں اور ان کارروائیوں پر امریکا کو گہری تشویش ہے۔