Homeخبریںسندھی قوم پرست اور لاپتہ افراد کے لواحقین کا ملیر پریس کلب...

سندھی قوم پرست اور لاپتہ افراد کے لواحقین کا ملیر پریس کلب کے سامنے احتجاج

کراچی (ہمگام نیوز) اتوار کے روز ڈسٹرکٹ ملیر سندھ سے زبردستی اغوا ہونے والے قومی کارکن مختیار سومرو جو کہ 7 اپریل کو شہید سندھودیش بشیر خان قریشی کی 11ویں برسی میں شرکت کے لیے روتوڈیرو جا رہے تھے۔

 سرحدی پولیس نے نصیر آباد میں قافلے کو گھیرے میں لیا اور پھر خفیہ ایجنسیوں نے حملہ کر کے مختار سومرو کو اٹھا لیا۔

سندھ فورم ضلع ملیر کے آرگنائزر عرفان زھراڑئی ان کے والد پٹھان خان زھراڑئی، ایوب کاندھڑو ، انصاف دائی، مرتضیٰ جونجی، کاشف طغر، شاہ عنایت مری، یاسر لاشاری، فتح محمد کھوسہ، سہیل کھوسہ، سہیل کھوسہ، رضا بھٹی، فقیر اعجاز گھہی، الہدائی مہر، ظفر چانڈیو، سروچ نوہانی، موہن میگھوہاڑ ۔ عبید مینٹک، ارسلان شاہ، بچل بڈانی، اور دیگر کی رہائی کے لیے ملیر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

سندھ سجاڳي فورم ڈویژن کے رہنما سکندر اوٹھو، ضلعی رہنما امداد سندھی، فرحان سندھی سید ضیاء شاہ، سانول زرانی اور سندھ سجاڳي فورم کی ضلعی اور وی ایم پی رہنما مریم کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا اس موقع پر (سندھ سبھا) دیگر قومی کارکنوں اور لاپتہ افراد کے ورثا نے بڑی تعداد شرکت کی۔

قومی کارکنوں اور رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ سے ریاستی اداروں کے ہاتھوں گم ہونے والے قومی کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے اور جبری گمشدگی کا عمل نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ براہ راست ریاستی دہشت گردی ہے۔

ہم انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سندھ سے لاپتہ قومی کارکنوں کی رہائی کے لیے ایجنسیوں اور حکومت پاکستان پر دباؤ ڈالیں۔

اس موقع پر سندھ سجاڳي فورم تعلقہ لانڈھی کے طارق منگی، اصغر سندھی، گلدین، حسن سندھی اور دیگر نے احتجاج میں شرکت کی۔

Exit mobile version