مشہد (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق آج بروز بدھ 15 جون کو بلوچ عالم دین اور راسک شہر کے گاؤں پیشمگ کے جامعہ مسجد امام مولانا فضل الرحمن کوہی کو ان کی جیل سے محدود رہائی ختم ہونے سے چند روز قبل مشہد کی وکیل آباد جیل میں طلب کیا گیا۔
مولانا کوہی 10 جون کو دس دن کی جیل سے محدود رہائی پر آئے تھے۔
اس بلوچ عالم دین بلوچ پرست مولاما کو جلد طلب کرنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
مولانا کوہی کو مشہد کی خصوصی علما کی عدالت نے اپنے اہل خانہ سے رابطہ منقطع کرنے اور اپنی پچھلی رہائی کے دوران تقریر کرنے پر کوڑے مارے جانے کے بعد اس کے لوگوں اور رشتہ داروں کے لیے تشویش کی وجہ سے غیر حاضری کی مختصر رہائی دی گئی تھی۔
نومبر 2019 میں مظاہرین کے ساتھ ایران کے وحشیانہ سلوک کی وجہ سے مولانا فضل الرحمان کوہی کو دسمبر 2019 میں مشہد کی خصوصی علما کی عدالت میں طلب کیا گیا اور انہیں چھ سال اور چار ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کوھی نے ہمیشہ قابض ایران کی بلوش کش پالیسوں پر ہمیشہ کڑی تنقید کی ہے اسی وجہ سے مولانا کوھی ایرانی جبر کا شکار ہے ـ وہ وقتا فوقتا ایران کی عدالتوں اور جیلوں کا چکر کاٹتا رہتا ہے آج ایک بار پھر سے مشہد کی خصوصی عدالت میں طلب کر لیا گیا ہے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے قابض ایران ایک بار پھر اسے جیل میں منتقل کرے گا کیونکہ وہ پچھلے کئی ماہ سے رہا تو تھا لیکن اپنے گھر میں نظر بند تھا ـ اس کا رابطہ باہری دنیا سے کٹ رہا ـ