Homeخبریںپاکستانی فورس مسحود اسکاوٹس میں بغاوت23اسکاوٹس نےاحتجاجا استعفی دے دیا

پاکستانی فورس مسحود اسکاوٹس میں بغاوت23اسکاوٹس نےاحتجاجا استعفی دے دیا

(ہمگام ویب نیوز ) زرائع کے مطابق ریاست پاکستان پنجابی آرمی کی یہ پالیسی رہی ہے۔کہ وہ قبائلی علاقوں میں سخت جنگی معاز میں فرنٹ لائن پر ایف سی ،مسعود اسکاوٹس ، خٹک اسکاوٹس باجوڑ اسکاوٹس جیسے فورسز کو زمینی جنگ میں میں شامل کرتا رہا ہیں۔ریاست کی ناکام داخلہ و خارجہ پالیسی کی وجہ سے قبائلی علاقوں کےپشتون عوام پر فوجی آپریشن ،بمباری،مسلسل کرفیوجبری گرفتاریوں جیسے ناروا سلوک کے بعد عوامی بے چینی و بدامنی کے بعد اب فوج ہی کے اندر دراڑ و انتشار پیدا ہونا شروع ہوگیا ہے۔زرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج کے مسحود اسکاوٹس کے 23 اہلکاروں نے احتجاجا اپنے ملازمت کو چھوڑ کر استفی دے دیا ہیں ۔ مذکورہ اہلکاروں میں ایک صوبیدار چار حوالدار سات لانس نائیکس اور گیارہ سپاہی شامل ہیں. محسود سکاوٹس کے اندرونی ذرائع نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا ہے کہ مقامی اہلکاروں میں اندرونی طور پر عرصہ دراز سے شدید تشویش پائی جاتی رہی ہے کہ پاکستان آرمی کے افسران اور خفیہ ادارے (ISI ) دہشت گردوں کی نہ صرف پشت پناہی کرتے ہوئے ان کو مسلح کرتے ہیں بلکہ ان دہشت گردوں کے خلاف اٹھنے والی عام قبائلی پشتون عوام کی آواز کو بھی جبر کے ساتھ دباتے رہے ہیں. وزیرستان کے مختلف علاقوں میں امن کمیٹیوں کے نام پر انہی دہشت گردوں کو دوبارہ منظم کردیا گیا ہے جن میں کمانڈر ملا عابد الرحمان، صادق نور، حافظ گل بہادر اور منگل باغ شامل ہیں. ان کا کہنا ہے کہ ان کو سرکاری اسلحہ ،اختیاراور پیسے دیا گیا ہے۔ یہ سرکاری حمایت یافتہ کسی کو کسی جگہ بھی ٹارگٹ کرکے قتل کرنے کی کھلی آزادی دی گئی ہے. ذرائع نے مذید بتایا ہے کہ ان اہلکاروں نے اپنے استفعی کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور اس کےخلاف نام نہاد فوجی آپریشن میں پر ریاستی ادارے ان کی اور ان کے لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں.اس سے قبل خیبر ایجنسی کے علاقہ باڑہ میں آفریدی قبائل پر مشتمل ہزاروں لوگوں نے ریاستی اداروں کے خلاف مظاہرہ کیا. مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسی منگل باغ کو دوبارہ لایا گیا ہے جس کے خلاف آپریشن کے نام پر لاکھوں لوگوں کو بے گھر کیا گیا. ان کا کہنا ہیں کہ اگر ان دہشت گردوں کی سرپرستی افواج پاکستان چھوڑ دیں تو آفریدی قبائل دو دن کے اندر اندر ان کا مکمل صفایا کرسکتے ہیں. مظاہرین سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عام قبائیلوں سے اسلحہ لے کر ان کے مقابلے میں دہشت گردوں کو جدید اسلحے سے فوج نے لیس کردیا ہے اور وہ جب چاہیں جس کو چاہیں قتل کرسکتے ہیں، قبائلی مشران کا کہنا تھا کہ فوج نے ماضی میں الشمس اور البدر جیسی دہشت گرد تنطیمیں بنا کر بنگالیوں کا بھی اسی طرح قتل عام کروایا تھا. یاد رہے وزیرستان کے علاقے میرعلی میں ہزاروں قبائلیوں کا افواج پاکستان کا دہشت گردوں کی پشت پناہی اور اس کے نتیجے میں قبائیلوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پچھلے کئی دنوں سے دھرنا جاری ہیں. انکا کہنا ہے کہ فوج طالبان کے ذریعے ان کی ٹارگٹ کلنگ میں مصروف ہے اور پچھلے ایک ماہ کے دوران 12 قبائیلوں کو حکومت کے اچھے طالبان نے ٹارگٹ کرکے قتل کیا ہے۔مسعود فورس میں اندرونی طور بغاوت کا شعلہ ابھی تک تھما نہیں ہے۔اس کا سلسلہ آگے بھی جاری رہ سکتا ہے۔

Exit mobile version