Homeانٹرنشنلافغانستان کے لیے پاکستان کی پالیسی پچاس سالوں میں منافقانہ...

افغانستان کے لیے پاکستان کی پالیسی پچاس سالوں میں منافقانہ رہی ـ جنرل مبین

کابل (ہمگام نیوز) افغان طالبان کے رہنما جنرل مبین نے پاکستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا افغانستان کے حوالے سے پالیسی ہمشیہ منافقانہ رہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے امریکہ سے جنگ لڑی اور پھر ان سے مزاکرات کیے ہیں لیکن پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کو دھوکہ دیا ہے سچ یہ ہےکہ پاکستان کسی کے ساتھ مخلص نہیں رہا پاکستان نے گزشتہ بیس سالوں میں نہ صرف افغانستان پر ظلم کیے بلکہ امریکہ کو بھی دھوکا دیا ہیں ہم نے جنگ کی اور دنیا کے سامنے مزاکرات بھی کیے ہیں

 لیکن دوسری طرف پاکستان دنیا کے کسی ملک کے ساتھ مخلص نہیں رہا پاکستان دنیا کے ہر ملک کے ساتھ دوغلی اور منافقانہ پالیسی رکھتا ہے

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمشیہ افغانستان پر الزام لگاتا ہے کہ افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوتا ہے انہوں نے حال میں چترال لڑائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ لڑائی خیالی بارڈر کے سو کلومیٹر اندر ہورہی ہیں

 اگر وہ افغانستان سے آئے تو اس وقت پاکستان فوج کہاں تھی اتنے لوگوں کو یہاں تک پہنچنے میں تین یا چار دن لگے ہوگے تو پاکستانی فوج کو ان کا پتہ کیسے نہیں چلا

انہوں نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ پاکستانی فوج اپنے لوگوں پر ظلم کرتا ہیں اور الزام افغانستان پر لگاتا ہے کل پاکستان کے ایٹمی ہتھیار چوری ہو جائے تو اسلام آباد کابل پر الزام لگائے گا کہ کابل سے کچھ لوگ آئے اور اٹیمی ہتھیار چرا کر لے گئے پاکستان افغانستان پر اپنی یہ غنڈا گردی بند کرے

 انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ ہونے کے بعد پاکستانی فوج کے افسر پاکستان سے باہر منتقل ہوتے ہیں

 پاکستان کی پوری تاریخ ہم کو معلوم ہے بنگلہ دیش نے ان سے آزادی لی اور ہندوستان نے ان کے نوے ہزار فوجیوں کے پتلون اتار لیے 65 اور گارگل جنگ میں پاکستان کے ساتھ کیا ہوا وہ بھی سب کو کا پتہ ہے انہوں کہا کہ پاکستان نے جو ظلم افغانستان کے ساتھ گزشتہ پچاس سالوں میں کیے ہیں ان کا حساب لیکر کر رہیں گے ہماری برداشت کی وجہ سے پاکستان کسی غلط فہمی میں نہ رہے کہ افغانستان کمزور ہے افغانستان اب پاکستان کا محتاج نہیں ہے پاکستان تباہی کے دھانے پر کھڑا اور قرضوں میں ڈوبہ ہوا عوام بھوک سے مر رہے ہیں اس کے باوجود الزام افغانستان پر لگاتا ہے ـ

Exit mobile version