Homeخبریںاوتھل، ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تحت منصوبے میں محکمہ زراعت کے افسران...

اوتھل، ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تحت منصوبے میں محکمہ زراعت کے افسران کروڑوں روپے ہڑپنے لگے

اوتھل (ہمگام نیوز) ویب ڈیسک نیوز کی رپورٹ کے مطابق لسبیلہ میں ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تحت چلنے والے آرگینک کاٹن پروجیکٹ میں محکمہ زراعت لسبیلہ کے افسران کرپشن اور جعلی زمینداروں کو پروجیکٹ میں شامل کرکے کروڑوں روپے ہڑپنے لگے،
بین الاقوامی این جی اوز کا اچھا پروگرام کرپشن کی نظر ہونے لگا ہے۔آرگینک کاٹن کے نام پر محکمہ زراعت میں کرپشن کا بازار گرم،عوامی حلقوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ۔ لسبیلہ محکمہ زراعت میں WWF آرگینک کاٹن کی پیداوار کی آڑ میں کروڑوں کی کرپشن کا انکشاف،زمینداروں کاشتکاروں کی جانب سے کیمیائی ذیلی اسپرے یوریا کھادوں سے تیار کردہ کاٹن کو آرگینک نامیانی کاٹن ظاہر کرکے ایک غیرسرکاری ادارہ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ذمہ دار افسر کی ملی بھگت سے محکمہ زراعت لسبیلہ کے افسران سالانہ کروڑوں روپے کا کاروبار کررہے ہیں، محکمہ زراعت و فیلڈ اسسٹنٹ کی جانب سے لسٹ میں زمیندار ایسے لوگوں کو شامل کیا گیا ہے جن کا پیشہ زمینداری سے کوئی تعلق واسطہ ہی نہیں جن سینکڑوں لوگوں کے نام پر آدھے 50پرسنٹ پر NGOs سے پریممز فنڈنگ سے افسران سالانہ کروڑوں روپئے کا گہنوانا دھندہ کاروبار کررہے ہیں اور کیمیائی کھادوں یوریا، ریلی اسپرے سے تیار ہونے والی کاٹن کو آرگینک نامیانی کاٹن ظاہر کرکے افسران اپنی کمائی کے لیے مکمل دھوکہ دیہی فراڈ کا سہارا لے رہے ہیں اسطرح اکثریتی زمینداروں کو اس جھوٹ فریب کے متعلق کوئی علم نہیں زمیندار اپنی کاٹن کی پیداوار میں اضافہ والا عام سیڈ حاصل کرکے کاشتکاری کرکے کیمیائی کھادیں اسپرے کے ذریعے کاٹن مارکیٹ میں فروخت کرتے ہیں اور ستم ظریفی کا عالم تو یہ ہے کہ محکمہ زراعت لسبیلہ کے افسران و تاجران کی ملی بھگت سے جعلی فرضی زمینداروں کے نام سے آرگینک کاٹن ظاہر کرکے لسبیلہ کے زمینداروں کو عالمی سطح پر بد نام کیا جارہا ہے کیونکہ موجودہ ادوار میں دنیا ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور آرگینک کاٹن لیبارٹری کے زریعے یہ بات مکمل واضع ہوجائے گی کہ آرگینک نامیاتی کاٹن کے نام پر برآمد ہونے والا کاٹن کیمیائی کھادوں اسپرے سے تیارکیاگیاہے یہ بات مکمل ثابت ہونے پر بدنامی کاسبب لسبیلہ کے زمیندار حلقے بنیں گے افسران کو تو اپنی پیٹ کی آگ بجانے کی فکر ہے ـ
حال ہی میں آرگینک کاٹن کاشت کرنیوالے زمینداروں کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے ملنے والی رقم بھی متعلقہ افسران نے اپنے من پسند اور ایسے افراد کو دیے ہیں جن کا آرگینک کاٹن کی کاشت سے دور دور تک واسطہ نہیں محکمہ زراعت آرگینک کاٹن کی کاشت کا دعوی تو بڑا کرتی ہے لیکن زمینی حقائق مکمل اس کے برعکس ہیں آرگینک کاٹن کی کاشت کئی بھی دکھائی نہیں دیتی، زمیندار حلقوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو ،وزیر زراعت و صوبائی حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ لسبیلہ محکمہ زراعت میں عالمی ادارہ WWF کےاشتراک سےجاری آرگینک کاٹن پروجیکٹ میں کرپشن کا فوری نوٹس لیکر اپنی کمائی کرپشن کے لیے عالمی سطح پر لسبیلہ کے زمیندار حلقوں کو بدنام کرنے میں ملوث زراعت آفسران ،فیلڈاسسٹنٹ کیخلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔

Exit mobile version